امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت نے قومی مفادات کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیاہے، وزیراعظم گھبرائیں نہیں،آٹا و چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کے نام بتادیں،قوم اس پر بھی ان کا شکریہ ادا کرے گی،
کراچی میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر عظیم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم نے کچھ پیاروں کی خاطر عوام کو مہنگائی کے سونامی کے حوالے کر دیاہے،حکومت نے ملک کے حال کو بدحال اور مستقبل کو تاریک کردیا ہے،تبدیلی پہلے مذاق اور اب خوف کی علامت بن چکی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت بہت جلد ایکسپوز ہوگئی ہے،سرخی پاؤڈر اترنے کے بعد اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیاہے،جن لوگوں نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا تھا،وہ خود بھی پریشان ہیں،وزیراعظم نے کہاتھاکہ 2020 ءخوشخبریوں کا سال ہوگا لیکن اب تک ان کے تمام دعوے الٹ ثابت ہوئے ہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسکراہٹ چور حکومت نے قومی مفادات کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیاہے، وزیراعظم گھبرائیں نہیں،آٹا و چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کے نام بتادیں،قوم اس پر بھی ان کا شکریہ ادا کرے گی،احتساب کے نعرے پر آنے والی حکومت محاسبہ کے ذکر پر سٹپٹا جاتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اب بھی چوروں کو نہ چھوڑنے کی بات کرتے ہیں مگر ان کی گفتگو میں پہلے والا دم خم نہیں رہا، پندرہ ماہ میں قرضوں میں 39 فیصد اضافہ ہوا،حالانکہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے پاس جانے سے موت کو گلے لگانا زیادہ بہتر سمجھتے تھے،حکومت نے قرضہ ہی نہیں لیا بلکہ پورا معاشی نظام آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے باوجود حکومت نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا،وہ وقت اب زیادہ دور نہیں جب عوام حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال کر ان سے اپنی محرومیوں کا حساب مانگ رہے ہوں گے،احتساب کو مذاق بنانے والوں کا اپنا یوم حساب قریب ہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ چوروں اور لٹیروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالنے کے نعرے لگانے والے وزیراعظم آج اتنے بے بس دکھائی دیتے ہیں کہ اپنے ارد گرد موجود آٹا ،شوگر ،ڈرگ اور لینڈ مافیا کے لوگو ں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی گھبراتے ہیں،وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ وہ آٹا چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کو جانتے ہیں مگر ان کو پکڑ نہیں رہے ۔
انہوں نے کہاکہ اگر یہ لوگ اپوزیشن میں ہوتے تو آج جیلوں میں بند ہوتے اور وزیراعظم خود پریس کانفرنس میں ان کے جرائم کی لمبی چوڑی لسٹ عوام کے سامنے لے آتے،ٹڈی دل کے حملوں نے وزیراعظم سے بد دل کسانوں کو مزید مایوس کردیاہے،حکومت کی طرف سے خوش کن بیانات اور دعووؤں کے عملی طور پر ٹڈی دل کے حملوں سے بچاﺅ کے لیے کسی بھی قسم کے اقدامات سامنے نہیں آئے ۔
دریں اثنا جمعیت علمائے پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر نے ادارہ نور حق کراچی میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کی ، ملاقات میں قومی و بین الاقوامی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج ا لحق نے کہاکہ حکومت کی غلط پالیسیوں نے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنادیا ہے،حکومت کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے سب پریشان ہیں،حکومت مساجد اور مدارس کا کنٹرول چاہتی ہے مگر حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ مساجد اور مدارس کی طرف بری نیت سے ہاتھ بڑھانے والوں کو ہمیشہ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے،ملکی مسائل کا اسلامی انقلاب کے علاوہ دوسرا کوئی حل نہیں ۔