کوئٹہ ‘اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے سے شہری عاجز آگئے

127

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) شہر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں استحکام نہ آسکا، جس سے مزدور طبقہ اور دیگر افراد من مانے داموں کی ادائیگی سے عاجز آگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شہر کی سبزی منڈی میں گزشتہ روز ٹماٹر50 سے60 جبکہ نواحی اور دیہی علاقوں میں 70 روپے تک کلو فروخت ہوا۔ مٹر120 سے 150، آلو 40، پیاز 60 سے 80، بینگن 70، گاجر 40، کدو 60، پھول گوبھی60 سے70، بند گوبھی 80، شلجم40، لیموں 80 سے 100، لہسن 480، ادرک 400، بھنڈی 250، توری 200، کھیرا 70 سے 80 جبکہ کریلا 200 روپے فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام کے سیب 50 سے 150، انار 350، کیلا 100 روپے درجن، چیکو 100، امردو80 سے 100، موسمبی 100 اور کینو 80 روپے درجن میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مرغی240 سے 280، بڑا گوشت 500 سے 520، چھوٹا گوشت 900 روپے کلو جبکہ دودھ 110 اور دہی110، چینی80 روپے، 20 کلو آٹے کا تھیلا1080 سے 1120 اور گھی190 روپے سے 250 روپے تک کلو فروخت ہو رہا ہے۔ شہریوں نے سبزیوں، پھلوں اور اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں اضافے اور شہر کے مختلف مقامات پر قیمتوں میں عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے روز قیمتوں کا تعین توکیا جاتا ہے مگر نرخ نامے پر عمل درآمد نہیں کرایا جاتا، شہر کے نواحی اور دیہی علاقوں میں دکاندار اور ریڑھی بان30 سے 40 گنا زائد پیسے وصول کر رہے ہیں۔ شہریوں کے مطابق خود ساختہ مہنگائی سے سب سے زیادہ مزدور طبقہ پریشان ہے جو دن بھر محنت و مزدوری کرنے کے بعد بمشکل 800 سے ہزار روپے تک کما پاتے ہیں جبکہ گھر کا گزر بسر روزانہ کی اجرت پر ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں استحکام لائیں۔