اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، آٹا، چینی اور پیسہ اے ٹی ایم کھا گئی ہے، ہر روز پاکستان کے عوام سے 2 ارب روپے لوٹے جا رہے ہیں، عمران خان اور عثمان بزدار نے کوئی ایکشن نہیں لیا، یہ چوروں کی حکومت ہے۔شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں پیشی کے لیے احتساب عدالت لایا گیا تو انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ عوام گھبرائیں نہیں، سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آج سے نہیں، جب سے آئی ہے تب سے ناکام ہے، ہر روز پاکستان کے عوام سے 2ارب روپے لوٹے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ عمران خان اور عثمان بزدار بتائیں کہ عوام کو کون لوٹ رہا ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ چوروں کی حکومت ہے جو عوام کو لوٹ رہی ہے، عوام کا پیسہ اے ٹی ایم کھا گئی، مہنگائی پر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ یہ حکومت تو ختم ہو چکی ، ایک جنازہ رکھا ہے جب مرضی پڑھ لیں۔ حکومت میں جو مرضی تبدیلی لے آئیں اب بہتری نہیں آئے گی، عوام نے تبدیلی کیے اثرات خود دیکھ لیے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں ایک عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ حکومت ختم ہوچکی ہے، یہ ایک جنازہ رکھا ہوا ہے جب مرضی پڑھ لیں۔قبل ازیںاحتساب عدالت اسلام آباد نے ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کر دی کیس کی سماعت احتساب عدالت کورٹ روم نمبر 2 کے جج اعظم خان نے کی شاہد خاقان عباسی کو سخت سیکورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا دوران سماعت احتساب جج نے ریمارکس دیے کہ کچھ ملزمان کی جانب سے حاضری یقینی بنانے کے لیے ضمانتی مچلکے ابھی تک جمع نہیں کرائے گئے ،عدالت نے ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کے لیے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا تھا ،ملزمہ عظمی عادل کی احتساب عدالت میں ضمانتی مچلکوں کی مالیت میں کمی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 10لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی ۔عدالت نے سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔