چیف جسٹس کے دو عہدوں کیخلاف دائر درخواست خارج

325

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے دو عہدوں کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ چیف جسٹس کی جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کی سربراہی آئین کے خلاف نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار ریاض راہی نے اعتراض کیا کہ پالیسی بنانا عدلیہ کا نہیں ایگزیکٹو کا اختیار ہے،  پرویز مشرف کے دو عہدے بھی تو عدالت کالعدم قرار دے چکی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پالیسی ساز کمیٹی میں اعلی عدلیہ کے ججز شامل ہوتے ہیں، جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی عدلیہ کی کارکردگی کا جائزہ لیکر فیصلے کرتی ہے، عدلیہ کی کارکردگی کے حوالے سے فیصلہ ایگزیکٹو کیسے کر سکتا ہے؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے خود مقدمہ سننے سے معذرت کی تھی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کے موقف سے متفق ہونا لازمی نہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کسی اور بنچ میں منتقل کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی۔