کراچی سرکلر ریلوے کیلیے اراضی سندھ حکومت کو دینے کا فیصؒہ کرلیا شیخ رشید

138

کراچی( نمائندہ جسارت)وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کے لیے اراضی سندھ حکومت کو دینے کا فیصلہ کیا ہے،عدالت عظمیٰ کے حکم پر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملنے کراچی آیا ہوں،تیز گام حادثے کی تحقیقات کلیئر نہیں ، معاملے پر 3افسران کو تحقیقات کی ہدایت دے دی ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ عدالت عظمیٰ نے گائیڈ لائنز دی ہیں اور ہم سے بزنس پلان مانگا ہے، ہم تمام ریلوے کے اسکول اور اسپتال پرائیویٹ پارٹنرز کے ساتھ مل کر چلائیں گے،ریلوے کے خسارے میں 4 ارب روپے کم کیے، آئندہ 6 ارب مزید کم کریں گے، 40 ارب روپے پنشن کی مد میں ریلوے اپنی جیب سے دیتاہے۔ ریلوے کو سبسڈی ملے گی تو اس کو بھی ختم کردیں گے۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کے سی آر کے لیے 38 کنال زمین خالی کر الی ہے جبکہ مزید 5 کنال زمین واگزار کرانی ہے ،اپنی زمین سندھ حکومت کو دینے کے لیے تیار ہیں، 5کنال اراضی وا گزار کرانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کریں گے ،زندگی میں پہلی بار مراد علی شاہ سے ملنے جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ریلوے افسران سے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا ریلوے اراضی سندھ حکومت کو دیں گے، کراچی میں جتنی بھی اہم اراضی ہیں ان کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، پراپرٹی واپس لینے کے فیصلے کا مقصد ریلوے کی آمدن میں اضافہ کرنا ہے ۔ہمارے پاس 38 کینال جگہ موجود ہے اور یہ زمینیں کس طرح استعمال ہوں گی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے،عدالت عظمیٰ کے ذریعے ریلوے کی 4 اہم اراضی واپس لیں گے، انگریز ایسا ٹریک بچھا کر گیا ہے جس پر کوئی قبضہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہاکہ ایم ایل ون کا منصوبہ پہلے مکمل ہو گا یا کراچی سرکلر ریلوے کا، یہ ابھی نہیں بتا سکتا،ڈیم فنڈ کے لیے 100 میں سے ایک روپیہ رکھا ہے، اس سے کوئی قیامت نہیں آ جاتی کراچی ریلوے کی شہ رگ ہے، اسے نظر انداز کیا گیا،فریٹ ٹرین کے لیے متعلقہ افسران کو کراچی ٹرانسفر کیا جارہا ہے کیونکہ کراچی سے ہی معاشی معاملات کو چلایا جاسکتا ہے ،کوئی نئی ٹرین چلانے کے لیے ہمارے پاس گنجائش ہی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ٹرین چلانے جا رہے ہیں، ٹرین چلنے سے اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں کراچی میں سرکلر ریلوے کی زمین کراچی میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ ڈی جی منصوبہ بندی ریلوے نے شیخ رشید کو کراچی سرکلرریلوے پر بریفنگ دی۔ ڈی جی پلاننگ نے سرکلر ریلوے کی بحالی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر کو تھرکول پروجیکٹ اور ریتی لائن کنٹینر ٹرمینل کو ملانے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی، کوٹری اور حیدرآباد کارگو ویسیل کی اپ گریڈیشن میں تیزی کی ہدایت کی حیدر آباداور ورکشاپ کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیااور ٹرینوں کی آمدورفت میں 100 فیصد وقت کی پابندی کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔