ون وے کی خلاف ورزدی پر درج مقدمات ختم کیے جائیں ،شہریوں کا مطالبہ

1079

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہریوں نے مذکورہ یک طرفہ ٹریفک کے قانون کی خلاف ورزدی پر درج مقدمات فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کردیا واضح رہے کہ شہر میںگزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیکڑوں افرادکو یک طرفہ ٹریفک کے قانوںکی خلاف ورزدی پر نہ صرف ان کے خلاف مقدمہ کا اندارج کیاگیا، بلکہ ان کو باقاعدہ گرفتار بھی کیاگیا،یک طرفہ ٹریفک کے قانوں کی خلاف ورزدی کرنے والوں پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 279 اور دفعہ 341 کا اطلاق کیا جاتاہے ،دفعہ 279 کا مطلب عوامی مقامات پر گاڑی یا موٹر سائیکل تیز رفتاری یا غفلت کی بناپر انسانی جان کو خطرہ لاحق ہونا ہے ،جب کہ دفعہ 341 کا مطلب غلط طرح سے لوگوں کو روکنا ہے، ان دونوں دفعات کے تحت یک طرفہ ٹریفک کے خلاف ورزدی کرنے والوں کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا جاسکتا ہے ، تاہم یہ الزام قابل ضمانت ہے یہاں تک کہ اگر مقدمے کا تفتیشی افسر چاہے تو اس کے ملزم کو فوری طور پر شخصی ضمانت پر بھی رہا کر سکتاہے، تاہم کراچی میں جاری مہم کے دوران کراچی پولیس کے کسی ایک افسر نے بھی شہریوں کو قانوں کی اس نرمی کا فائدہ نہیں دیا، اوراس معمولی جرم میںگرفتار ہونے والے ہر شہری کوکم از کم ایک رات ضرور حوالات میں گزارنی پڑی ،دوسری ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کے خلاف روزانہ سیکڑوں شہریوں کے خلاف مقدمات کے اندارج اور گرفتاریوں پر شہری اور قانونی حلقوں نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کو قانوں کا غیرضروری استعمال قراردیا اس سلسلے میں سب سے پہلے سول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر غلام مصطفی نے نوٹس لیا ون وے کی خلاف ورزی کے الزام میں شہریوں کے خلاف دفعہ 279 کے تحت مقدمات کے اندراج پر ملیر کی سول عدالت نے ایس ایس پی ملیر کی سرزنش کرتے ہوئے انہیں عدالت میں طلب کرلی۔ ایس ایس پی ملیر آپریشن کو جاری نوٹس میں سول جج نے لکھا کہ انہوں نے ابزرو کیا ہے کہ ضلع ملیر کے مختلف تھانوں میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 279 اور 341بے تحاشا درج کی جارہی ہیں،پولیس کا یہ عمل ایس ایس پی اور ان کے ماتحت عملے کی غفلت اور نااہلی ہے۔قانونی حلقوں کے مطابق عموعا یک طرفہ ٹریفک قانوں کی دفعات 279 اور 341کا اطلاق اس صورت میںکیا جاتاہے جس میں کوئی بڑا حادثہ پیش آجائے اور اس کے نتیجے میں کوئی بڑا نقصان ہوجائے شہری حلقوں کے مطابق پورے ملک کے برعکس صرف کراچی میں عام شہریوں پر ان دفعات کا اطلاق شہریوں میں بے چینی کا سبب بن رہاہے ،شہریوں کے مطابق اس مقدمات کے اندارج سے ان کے مستقبل میں بڑے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں،نہ صرف یہ ان کے لیے سرکاری ملازمتوں کے رستے بند ہوسکتے ہیں،بلکہ ان کو بیرون ملک جانے میں بھی مشکلات کا سامناکرنا پڑسکتاہے ،شہریوں نے مذکورہ دفعات کے تحت درج مقدمات فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے