فاٹا کے عوامی نمائندوں کو بولنے نہیں دیاجارہا، بلاول

125

اسلام آباد(صباح نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ فاٹا کے عوام دہشت گردی کا شکار ہیں لیکن ان کے اراکین کو پارلیمان میں بولنے نہیں دیا جاتا، ہم نے اپنے دور میں فاٹا کے لیے سب سے زیادہ پیسہ رکھا، ہمارامطالبہ ہے کہ آئی ڈی پیز کا مسئلہ حل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی چھوٹی سی بھی تنقید برداشت نہیں کرسکی، حکومت کا دھرنا جمہوریت اور ہمارا دھرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے، اسلام آباد کا آئی جی گھر بھیج دیا گیا، خیبر پختون خوا میں بھی آئی جی 24 گھنٹوں میں تبدیل ہوجاتا ہے لیکن سندھ میں آئی جی کی تبدیلی کے لیے ہم 5 نام دیتے ہیں اور آئی جی تبدیل نہیں ہوتا، لگتا ہے کہ وفاق نہیں چاہتا کہ سندھ میں کوئی اچھا کام ہو، پنجاب، اسلام آباد اور کے پی کا قانون سندھ میں بھی لاگو کیا جائے، ایک پاکستان میں دو قوانین نہیں چل سکتے، قومی اسمبلی کا اجلاس مہنگائی پر بولنے کے لیے نہیں بلکہ آرڈیننس پیش کرنے کے لیے بلایا گیا، پارلیمنٹ کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا گیا ہے۔