مشرف کوسزائے موت سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار

89

لاہور (نمائندہ جسارت)لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کوسزائے موت سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قراردینے کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے اسپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976ء کی دفعہ 9 آئین سے متصادم قرار دے دی،ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل آئین اورقانون کے خلاف ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید
مظاہرعلی اکبر نقوی پرمشتمل 3 رکنی فل بینچ نے36صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے،عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں اسپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976ء کی دفعہ 9 آئین سے متصادم قرار دے دی،تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل آئین اورقانون کے خلاف ہے،عدالت نے فیصلے میں پرویز مشرف کے خلاف دائر استغاثہ غیر قانونی اور بلا اختیارقرار دیا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق استغاثہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر دائر نہیں ہوسکتا،صرف وزیر اعظم کے حکم پراستغاثہ کی کارروائی کی گئی ہے جو آئین کی خلاف ورزی ہے،وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کی گئی کارروائی غیر آئینی و غیر قانونی ہے،آرٹیکل 6 کے تحت غداری کی کارروائی کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جاسکتا، خصوصی عدالت کی تشکیل آئین سے متصادم ہے۔