آٹے کا بحران مصنوعی ہے تو ذمے داران کا تعین کیوں نہیں کیا گیا؟،سراج الحق

1206

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومتی ٹیم نااہل اور وزیراعظم اس کے سربراہ ہیں ۔ حکومت خود کہتی ہے کہ آٹے کی قلت اور قیمت میں اضافہ منصوعی ہے تو پھر اب تک ذمے داروں کا تعین کیوں نہیں کیا گیا ۔ لگتا یہی ہے ذمے دار بہت بااثر اور حکومت کا حصہ ہیں اس لیے حکومت خود کو ہتھکڑیاں لگانے سے ڈر رہی ہے ۔ سابق حکمران پارٹیوں اور موجودہ حکومت میں کوئی اختلاف نہیں جھگڑا صرف کرسی کاہے ۔ خارجہ پالیسی میں دوست بنائے جاتے ہیں ، آقا نہیں ۔ حکومت کی خارجہ پالیسی پاکستان کے نہیں امریکی مفادات کے گرد گھومتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بیرونی دوروں میں کشمیر کو ترجیح اول بنانے کے بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا ۔ امریکی مفادات کے حصول کو اپنی پروگریس اور کارکردگی بنا کر پیش کیا جاتاہے ۔ 5 فروری کو اندرون و بیرون ملک کشمیریوں کے ساتھ اظہا ر یکجہتی کے بے مثال مظاہرے کیے جائیں گے ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف او ر دیگر ذمے داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ طاقتور مافیا نے حکومت کو یرغمال بنا رکھاہے اور یہ ایسی قید ہے جس سے حکومت آزاد ہونے کو تیار نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت میں بیٹھے شوگر اور آٹا مافیا نے چند دنوں میں عوام کی جیبوں سے اربوں روپے لوٹ لیے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اب تو چیف جسٹس بھی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کر رہے ہیں کہ ملکی تاریخ میں یہ پہلی حکومت ہے جس کو جرمانہ کیا گیا مگر اس پر پھر بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ ابھی تک عدالتوں کی طرف سے شوگر، لینڈ اور ڈرگ مافیا کے خلاف کوئی سوموٹوایکشن نہیں لیا گیا ، اب جماعت اسلامی عوام سے رجوع کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت احتساب میں اس لیے ناکام ہوئی ہے کہ جن سے حساب لینا تھا وہ بڑی تعداد میں خود حکومتی صفوں میں بیٹھے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ سے بڑا کوئی شعبدہ باز نہیں ، وہ بار بار دھوکا دے رہاہے اور ملی غیرت و حمیت سے عاری حکمران پھر جاکر اس کے چرنوں میں بیٹھ جاتے ہیں ۔ ٹرمپ مودی کا یا ر اور مسلمانوں کا دشمن ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہیں ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ان مسائل کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہی امریکا ہے ۔