لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم ابھی بھی گٹر والی سیاست کررہے ہیں ،عمران خان نے مجھے گٹر سے اٹھا انسان کہا ،دعا ہے وہ بھی گٹرسے اٹھ جائیں، مجھ پر 18قتل کا الزام لگایا،دوران جیل گرفتارکرکے کیوں تحقیقات نہیں کی گئیں؟اب آپ پر پارٹی فنڈنگ، فراڈ اور گلالئی کے الزامات ہیں، کیاان کو درست مان لیا جائے؟انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران خان کا شکریہ کہ انہوں نے مجھے کہا میں گٹر سے اٹھا ہوا انسان ہوں، میری دعا ہے کہ اللہ ان کو بھی اب گٹر سے اٹھا دے،وہ وزیراعظم بن کر بھی ابھی گٹر میں پھنسے ہوئے
ہیں اور وہی گٹر والی سیاست کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی دوسری بات پر مجھے تحفظات ہیں عمران خان نے فرمایا کہ رانا ثناء اللہ کی پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ مجھ پر 18قتل کرنے کا الزام ہے۔اس پر ڈبیٹ ہوسکتی ہے، ہوسکتا ہے کہ زیادہ ہوں، بھئی آپ کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں، آپ ملک کے وزیراعظم ہیں۔میں ایک بے بنیاد جھوٹے مقدمے میں 6 ماہ آپ کی قید میں رہا ہوں۔اگر میرے خلاف قتل کے 18یا زیادہ قتل کے مقدماے تھے تو آپ نے ان مقدمات کی کیوں تحقیقات نہیں کیں؟مجھے کیوں ان مقدمات میں گرفتار نہیں کیاگیا؟ میری گرفتاری کے ایک ماہ بعد میرے بیٹے کو ایک قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا لیکن باقی مقدمات کی بھی تحقیقات کرلیتے؟رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جہاں تک پارٹی کے لوگوں کے الزامات کا تعلق ہے تو پارٹی میں اختلافات کی بنیاد پر الزام لگا دیے جاتے ہیں۔اب آپ پر ایس اکبر نے پارٹی فنڈنگ کا الزام لگایا، اس میں فراڈ ، منی لانڈرنگ اور فنڈنگ کا الزام ہے۔یہ بھی الزام ہے کہ انسانیت کے نام پر آپ فنڈز اکٹھے کرکے کسی اور جگہ خرچ کرتے ہیں۔عائشہ گلالئی نے آپ پر جوالزامات لگائے میں ان کو اپنی زبان پر بھی نہیں لا سکتا، کیا ان کو درست تسلیم کرلیا جائے؟انہوں نے کہا کہ آپ وزیراعظم ہیں آپ کو چاہیے وہ گفتگو کریں جو ایک وزیراعظم آفس کے شایان شان ہے۔