زینب الرٹ بل‘ بعض جماعتوں نے پھانسی کی سزا کی مخالفت کی ‘اسد عمر

140
قصور: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر زینب کی دوسری برسی کے موقع پر والد کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

لاہور (اے پی پی ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہمیں پھانسی کی سزاکو سپورٹ کرتاہوں،حکومت کے مجوزہ زینب الرٹ بل میںمجرم کے لیے پھانسی کی سزا رکھی گئی تھی،بعض پارٹیوں نے پھانسی کی سزا کی مخالفت کی جبکہ میں اس معاملے میں پھانسی کی سزا کا حامی ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرحوم زینب کی دوسری برسی کے موقع پر قصور میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا اگر کوئی قتل کرتا ہے تو اس کو سزا ملنی چاہیے۔زینب الرٹ بل سے مستقبل میں بچوں کو محفوظ کرنے میں مدد ملے گی، بچوں کی حفاظت حکومت کی اولین تر جیح ہے اور بھی اس طرح کے واقعات پر صرف قانون بنانا کافی نہیں بلکہ حکمران، پولیس اور عوام کو بھی اپنی ذمے داریوں کو نبھانا ہو گا، زینب الرٹ بل نیشنل اسمبلی سے پاس ہو چکا ہے، زینب الرٹ بل سینیٹ میں ہے جس کی منظوری کے بعد قانون کا حصہ بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے انتظامات میںایسا دن بھی آیا ہے کہ پولیس کے حق میں جلوس نکلا، نظام میں بہتری کے لیے جلد ایکشن لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ نئے آئی جی کی پرفارمنس سے وزیر اعظم مطمئن ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں زینب الرٹ بل زیر بحث آیا ہے، امید ہے کہ وہ پنجاب میں بھی زینب الرٹ بل پاس کرائیں گے۔ سندھ، بلوچستان اور کے پی کے میں بھی بل پاس کرائیں گے، زینب قتل کیس معاشرے پر قرض ہے جو ہم نے ادا کرنا ہے۔
اسد عمر