کوئٹہ، سخت سردی کی لپیٹ میں ،شہری سخت سردی میں ٹھٹھرتے رہے

178

کوئٹہ (نمائندہ جسارت )کوئٹہ میں سخت سردی میں پانی کی پائپ لائنیں، سڑکوں اور نالوں میں بہنے والا اور چھت سے ٹپکنے والا پانی بھی جم گیا۔اس کے باوجود صوبائی دار الحکومت کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر رہا۔ بچے ، خواتین ، بزرگ اور مریض سردی سے ٹھٹھرتے رہے۔ کئی بچوں کی سردی کی وجہ سے بیمار ہونے کے بعد اموات بھی ہوئیں مگر گیس کمپنی کے حکام اس ہنگامی صورتحال کے باوجود بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے۔ کوئٹہ میں دسمبر کے آخر سے لیکر فروری کے وسط تک سخت سردی پڑتی ہے کم از کم ان دو اڑھائی مہینوں کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی کو سسٹم میں اضافی گیس شامل کرنی چاہیے۔