لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال بدتر ہوگئی، نئے سال کے 19 دنوں میں 45 سے زائد موٹرسائیکلیں چوری، موٹرسائیکل چوری اور چھیننے میں پی ایچ ڈی کرنے والے جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنے میں لاڑکانہ پولیس ناکام ہوگئی، جرائم کی شرح میں اضافے کے بعد شہری عدم تحفظ کا شکار ہوگئے، شہریوں نے امن امان کی صورتحال کو بہتر بناکر چوری شدہ اور چھینی گئی موٹرسائیکلیں واپس کروانے کا مطالبہ کردیا، تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال آئے روز بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہوتی جارہی ہے جہاں آئے روز موٹرسائیکل چوری اور چھیننے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق متعدد تھانوں کی حد میں قائم پولیس پکٹس پر اہلکار ڈیوٹیوں سے غائب ہونا معمول بن چکا جس کے باعث موٹرسائیکل چوری میں پی ایچ ڈی کرنے والے چور پولیس کی آنکھوں سے اوجھل ہوکر آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ آزاد ذرائع کے مطابق نئے سال 2020 ء کے یکم جنوری سے 19 جنوری تک مختلف تھانوں کی حددو سے موٹرسائیکل چوری اور چھیننے کے 45 سے زائد واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں تھانہ مارکیٹ، ولید، سول لائین، حیدری، سچل، علی گوہر آباد، دڑی، پیر شیر ایٹ عاقل، باقرانی، نوڈیرو، رتوڈیرو، باقرانی، ڈوکری، سیہڑاور یونیورسٹی و دیگر تھانے شامل ہیں تاہم لاڑکانہ پولیس موٹرسائیکل چوری میں ملوث گروہ کا سراخ نہ لگا سکی ہے جس کے باعث ایسے واقعات میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے، متعدد شہری تھانوں کے چکر کاٹ کر تھک چکے تاہم پولیس صرف یقین دہانی کروانے میں مصروف ہے، شہریوں نے حکومت سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لاڑکانہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بناکر چوری اور چھینی گئی موٹرسائیکل واپس کرواکے ایسے گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے۔