امریکا ماضی کی طرح افغانستان کو نظر انداز کرنے کی غلطی نہ دہرائے،شاہ محمود قریشی

181

واشنگٹن (خبرایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا ماضی کی طرح افغانستان کو نظر انداز کرنے کی غلطی نہ دہرائے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ امریکا افغانستان سے ذمے دارانہ طریقے سے فوجیوں کا انخلا کرے ۔آئی ایس آئی کے حقانی نیٹ ورک سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئی ایس آئی افغانستان میں امن لانے کے لیے کردار ادا کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امریکا اور ایران دونوں سے اچھے تعلقات ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ کشیدگی میں کمی لائی جائے،ایران امریکا تنازعہ خطے کے لیے نہایت خطرناک ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، تناؤ کو ختم کرنے کے لیے اقدام اٹھانے ہوں گے۔علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو، امریکی سینیٹرلنزے گراہم اور امریکی نائب وزیردفاع جان روڈ سے بھی ملاقات کی۔ جس میں مقبوضہ کشمیرسمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود نے حالیہ دورہ ایران و سعودی عرب کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کی تفصیلات سے امریکی عہدیداروں کو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کا “پرامن جنوبی ایشیا” کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 80 لاکھ کشمیریوں کے استصواب رائے سے حل نہیں کیا جاتا۔اس سے قبل واشنگٹن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے سیکورٹی کونسل میں اپنے ان خدشات کا اظہار کیا کہ بھارت اپنے داخلی بدامنی سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے پلواما کی طرح کا کوئی فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے۔