بینظیر انکم پروگرام :رقم لینے والے ملازمین کیخلاف کارروائی کا آغاز۔نیب کو خط ارسال

180

اسلام آباد،لاہور(نمائندگان جسارت)وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے دھوکا دہی سے فائدہ اٹھانے والے 14 ہزار سرکاری ملازمین اور افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے متعلقہ ملازمین اور افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے دھوکا دہی سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اپنی اہلیہ یا عزیز کا اندراج کرایا اور غلط بیانی کرتے ہوئے قومی خزانے سے لاکھوں روپے کی رقم وظیفے کی مد میں وصول کی لہٰذا آپ قومی خزانے میں خوردبرد اور بد عنوانی کے مرتکب ہوئے۔شوکاز کے مطابق نوٹس کی وصولی کے بعد 10 دن کے اندر الزامات کا جواب دیا جائے کہ آپ پرجرمانے کیوں نہ عائد کیے جائیں؟ کیوں نہ ملازمت سے برطرف کردیا جائے؟وفاقی حکومت نے یہ شو کاز نوٹسز ان 14 ہزار سے زائد ملازمین اور سرکاری افسروں کوجاری کیے ہیں جو سالہا سال سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے جعلسازی کے ذریعے فائدہ اٹھاتے رہے۔بعض افسران اور ملازمین نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے وظیفہ لینے کے لیے اپنی بیویوں اور عزیز و اقارب کے نام کا اندراج کرا رکھا تھا۔گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں پیش کردہ تفصیلات میں انکشاف کیا گیا کہ مجموعی طور پر 14 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین اور افسران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے وظیفہ لے رہے ہیں جن میں گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 افسران شامل ہیں۔ گریڈ 17 کے ایک ہزار 446، گریڈ 18 کے 604، گریڈ 19 کے 429، گریڈ 20 کے 61 اور گریڈ 21 کے 3 افسران شامل ہیں۔دوسری جانب جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کیلیے چیئرمین نیب کو خط ارسال کر دیا جس کی کاپی صدر ،وزیرا عظم اور صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی ارسال کی گئی ہے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پرآچکی ہے، غریب اورمستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اورمنظورنظرافرادکودی گئی، پروگرام کے تحت کن کن لوگوں کورقم دی گئی تحقیقات کی ضرورت ہے۔خط میں مزید کہا گیا نادراکی حالیہ رپورٹ کے بعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔خط میں کہا گیا گریڈ 17 سے 21 کے 2543 افسران انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہوئے، متعدد اعلیٰ سرکاری افسران بیویوں کے نام پر پیسے وصول کرتے رہے جن کی انکوائری ضروری ہے ۔