سکھر (آن لائن) سکھر کی احتساب عدالت نے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی کے گرفتار سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید15 دن کی توسیع کردی۔ عدالت میں خورشید احمد شاہ اور ان کے 17ساتھیوں کے خلاف نیب کی جانب سے ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زاید آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں دائرکردہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ اسپتال میں زیر علاج پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کو ایمبولینس میں عدالت لایا گیا جہاں مقدمے کی سماعت کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ سماعت کے موقع پر ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ، خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ ودیگر بھی پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران عدالت نے نیب راولپنڈی کی جانب سے خورشید شاہ سے تحقیقات کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بھی پیپلز پارٹی رہنما سے تفتیش کی اجازت دے دی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ خورشید شاہ سے تفتیش سب جیل کے اندر کی جائے اور ریمانڈ میں17دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 3 فروری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا کے عمل سے ملک دشمنوں کو خوشی ہوئی، حکومت کو سوچ سمجھ کر چلنا چاہیے، سمجھ نہیں آتا کہ آخر حکومت کرنا کیا چاہتی ہے۔
خورشید شاہ