وزراء بداخلاقی اور نااہلی میں ساری دنیا کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں،سراج الحق

418

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ وزراء بداخلاقی اور نااہلی میں ساری دنیا کے وزارء کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

بھمبر آزاد کشمیر میں رحمان چلڈرن ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آٹے کی قیمت سن کر ہر کوئی سناٹے میں ہے،سونامی اب غریب عوام کو روٹی کے ٹکڑے سے بھی محروم کرنا چاہتا ہے،حکومت کو اب ایک یوٹرن مہنگائی کے خلاف اور غریب عوام کے حق میں بھی لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قرضے اور غلامی کے فیول پر حکومتی گاڑی کب تک چلے گی، جاپان اور کوریا جیسے ترقی یافتہ ممالک تسلیم کرچکے ہیں کہ سود معاشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے مگر آئی ایم ایف کے غلام حکمران ماننے کو تیار نہیں،خود کو افلاطون سمجھنے والے کسی سے مشاورت کے قائل نہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمیں کہتے ہیں کہ آپ اسلام کی بات کرتے ہیں اس لیے ہم آپ کی بات نہیں سن سکتے،شریعت میں تعلیم صحت اور معیشت کے ہر مسئلے کا حل موجود ہے،ملک کے ماہرین معیشت کی بہترین ٹیم معاشی زبوں حالی کو ختم کرنا چاہتی ہے،مگر حکمران آئی ایم ایف کی غلامی کا طوق گلے سے اتارنے کے لیے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کل ملکی پیداوارکا91فیصد قرض لیا ہے،حالانکہ آئین 60فیصد سے زائد قرض لینے کی اجازت نہیں دیتا،آج اچھا وزیرخزانہ اسے سمجھا جاتا ہے جو زیادہ قرض لیتا ہے،بجلی کا چند ہزار بل نہ دینے والے کو تو پکڑ کر جیل بھیج دیا جاتا ہے مگر ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لادنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا۔

سینٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی بداعمالیوں کی سزا پوری قوم کو بھگتنا پڑرہی ہے،وزراء بداخلاقی اور نااہلی میں ساری دنیا کے وزارء کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں،ادویات کی قیمتوں میں دوسو فیصد پر اضافہ ہوچکا ہے،سرکاری ہسپتالوں میں غریب کے لیے علاج مشکل ہوچکا ہے،اب تو ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی تین سو کی بجائے بارہ سو میں ملنے لگا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم سے چوکیدار تک ہر کوئی ماحول کی خرابی کا ماتم کرتا ہے مگر حالات کو سدھارنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا،معیشت کی تباہی اور بربادی کا سبب سودی قرضے ہیں لیکن حکمران ہرروز نئے قرضے لے رہے ہیں اورمعیشت میں بہتری کے جھوٹے دعوے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ورلڈ بینک کے کلرکوں پر تو اندھا اعتماد کرتی ہے،مگر اپنے ملک کے مخلص ماہرین معیشت پر اعتماد کرنے کو تیار ہے نہ ترقی و خوشحالی کے اس معاشی نظام پراعتبار کرتی ہے،جس کی ضمانت خود اللہ تعالی نے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قوم کو آئی ایم ایف کی معاشی غلامی کے شکنجے میں کس دیا ہے،سودی معیشت استحصالی نظام ہے جو غریب سے اس کا سب کچھ چھین لیتا ہے۔