محکمہ کسٹم نے جعلی پے آرڈر پر کپڑوںکی کھیپ ناکا م بنا دی

266

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم نے جعلی پے آرڈرکےذریعے کپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس کی نشاندہی کرتے ہوئے درآمدکنندہ میسرزکامران انٹرپرائززکے مالک شاہد کامران کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔

ذرائع کے مطابق میسرزکامران انٹرپرائززکی جانب سے جون 2019میں پائل فیبرک اورایساسریزکی کھیپ درآمدکی گی ،جس کے لئے درآمدکنندہ کی جانب ایس آراو1125کی سہولت کے تحت کھیپ کی کلیئرنس کا عویٰ کیاتاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے ایس آراو1125کے تحت کھیپ کی کلیئرنس نہیں کی جس پر درآمدکنندہ نے کھیپ کی کلیئرنس کسٹمزایکٹ کی شق 81کے تحت سیکورٹی پے آرڈرکے عوض کلیئرکرنے کی درخواست کی جس میں سیلزٹیکس کے فرق کا 18لاکھ مالیت کا پے آرڈرمحکمہ کسٹمزمیں بطورسیکورٹی جمع کرواکر کھیپ کی کلیئرنس کروائی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹرماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم ممتازعلی کھوسو کی جانب سے سیکورٹی پے آرڈرکے عوض کلیئرہونے والے کھیپ کی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئی ہیںتاہم پورٹ قاسم کلکٹریٹ نے کلکٹرممتازعلی کھوسو کی ہدایات پر عملدرآمدکرتے ہوئے سیکورٹی پے آرڈرکے جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہواکہ میسرزکامران انٹرپرائززکی جانب سے کپڑے کے کھیپ کی کلیئرنس کے لئے بطورسیکورٹی جمع کئے جانے والا پے آرڈرجعلی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے متعلقہ بینک سے رابطہ کرکے مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے جمع کئے جانے والے پے آرڈرسے متعلق دریافت کیاگیاتومتعلقہ بینک نے پے آرڈرسے لاتعلقی کا اظہارکیا۔

ذرائع نے بتایاکہ پورٹ قاسم کلکٹریٹ نے جعلی پے آرڈرکے ذریعے کپڑے کے کھیپ کی کلیئرنس پر درآمدکنندہ میسرزکامران انٹرپرائززکے مالک کامران شاہد کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔