اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک+آن لائن+صباح نیوز) انسداد منشیات فورس نے لاہور ہائی کورٹ سے رانا ثنا اللہ کی ضمانت عدالت عظمیٰ میں چیلنج کردی۔ رانا ثنا اللہ کی ضمانت کیخلاف عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کا ضمانت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، رانا ثنا اللہ کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ دوسری جانب ڈائر یکٹر جنر ل اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل عارف ملک نے کہا ہے کہ کیا کوئی گرفتار ہو نے والا شخص کہتا ہے کہ میں گنہگار ہوں، سر عام قتل کر نے والا بھی خود کو بے گنا ہ کہتا ہے ،رانا ثنا ء اللہ کا معاملہ عدالت میں ہے وہ عدالت میں ثبوت دیں اسمبلی فلو ر پر قرآن پا ک نہ اٹھا ئیں ۔ انہو ںنے کہا کہ دونوں فریقین نے حلف اٹھا لیا شہر یا ر آفریدی نے بھی حلف اٹھا لیا کہ یہ الزام جھو ٹا نہیں اور رانا ؔثنا ء اللہ نے بھی حلف اٹھا لیا کہ میں بے گنا ہ ہو ں مجھ پر الزام لگایا گیا ہے اب معاملہ قرعہ اندازی میں ڈال دیں جس کا بھی نا م نکل آئے اس کے ذمے لگا دیں ۔ ایک سوال کے جو اب میں انہو ںنے کہاکہ اگر حلف سے معاملا ت چلا نے ہیں تو پھر عدالتوں کو تالے لگا دیں ،عدالتوں کا فائدہ نہیں ہے ۔ علاوہ ازیںوفاقی کابینہ نے رانا ثناء اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، کابینہ نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر وقار احمد خان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔نیب کی جانب سے رانا ثناء اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا جس کے بعد معاملہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بھجوایا گیا اور ذیلی کمیٹی کی منظوری کے معاملہ وفاقی کابینہ کو منظوری کے لیے بھجوایا گیا اور وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے رانا ثناء اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔