پشاور (جسارت نیوز) خیبر پختونخوا حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے پشاور میں گزشتہ روز 30 سے 35 ٹرک مختلف پوائنٹس پر کھڑے ہوں گے جہاں سے 20 کلو آٹے کی فی بوری 800 روپے پر دستیاب ہوگی۔ صوبائی اسمبلی اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے رکن سراج الدین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خوراک قلندر لودھی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے فلور ملوں کو روزانہ کی بنیاد پر چار ہزار ٹن گندم فراہم کی جارہی ہے جبکہ صوبے کی ضرورت دس ہزار ٹن ہے۔ اوپن مارکیٹ میں 4700 روپے ملنے والی گندم فلور ملوں کو 3750 روپے میں فراہم کی جارہی ہے، تاہم اس کے باوجود عوام کو اگر سستا آٹا فراہم نہیں ہورہا تو حکومت نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون سے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ بھر میں آٹے سے بھرے ٹرک مختلف علاقوں میں کھڑے کیے جائیں گے جو آٹھ سو روپے میں بیس کلو آٹے کا تھیلہ فراہم کرے گا، جس کا آغاز پشاور سے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کی بات سے اتفاق کیا کہ خیبر پختونخوا کے آٹے کے مل سپر فائن آٹا تیار نہیں کرتے یہ پنجاب سے لایا جاتا ہے، اس لیے اس کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جاسکتی، تاہم انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت 164 فلور مل کام کررہے ہیں۔ مزید فلور ملوں کو کھولنے کے لیے مذاکرات کیے جارہے ہیں، کوشش ہے کہ گندم کے کوٹے میں اضافہ ہو تو ان فلور ملوں کو بھی چالو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی بوری کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ آٹے کی افغانستان اسمگلنگ نہیں ہورہی، چیک پوسٹوں پر چیکنگ سخت ہے۔