سکھر(نمائندہ جسارت) پی پی رہنماخورشید شاہ کے لیے ایک اور مشکل بڑھ گئی۔ نیب سکھر کے بعد نیب راولپنڈی نے بھی تحقیقات کے لیے درخواست سکھر کی احتساب عدالت میں جمع کرادی۔ وزارت لیبر اینڈ پاور میں کرپشن کے حوالے سے سوالنامہ بھی جمع کرادیا گیا۔ عدالت نے فریقین کو 17 جنوری کو طلب کرلیا۔، تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کی گرفتاری کے بعد مشکلات کم ہونے کے باوجود بڑھتی جارہی ہیں اور نیب نے ان کے گرد مزید اپنا شکنجہ کس دیا ہے اور سکھر کے بعد اب نیب راولپنڈی نے بھی خورشید شاہ کے وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت کے دور میں ان کی وزارت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور اس سلسلے میں نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کے لیے سکھر کی احتساب عدالت میں نیب پراسیکوٹر سکھر نے نیب راولپنڈی کی جانب سے تحقیقات کی درخواست بھی جمع کرادی ہے اور درخواست کیساتھ ایک سوالنامہ بھی جمع کرادیا گیا ہے جس میں 10 سے زائد سوالات درج ہیں۔ سکھر کی احتساب عدالت نے نیب راولپنڈی کی درخواست بھی قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نیب سکھر اور راولپنڈی کے حکام کو اس حوالے سے 17 جنوری کو طلب کرلیا ہے۔ نیب راولپنڈی نے جو خورشید شاہ کے خلاف جو سوالنامہ جمع کرایا ہے اس میں ان سے سوال کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں اوپی ایف ہاؤسنگ سوسائٹی زون فائیو کی اسکیم کیوں منسوخ کی گئی ؟کیا منسوخ کرنے کا اختیار ان کے پاس تھا ؟اگر تھا تو قواعد و ضوابط کیا ہیں کن وجوہات کی بنا پر او پی ایف کے بورڈ آف گورنر پر اثر انداز ہوکر اسکیم منسوخ کرائی گئی ۔آپ نے بطور وزیر بورڈ آف گورنر پر دباؤ ڈال کر ٹھیکہ صرف ایف ڈبلیو او کو دلوایا ایف ڈبلیو او کو براہ راست ٹھیکہ دلانے کے لیے کیا آپ نے وزارت قانون سے مشاورت کی یا نہیں؟ سوالنامے میں اور بھی مزید سوالات موجود ہیں۔
نیب راولپنڈی