نوابشاہ کے تینوں اضلاع میں 7 ہزار 13 مقدمات کا اندراج

277

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بے نظیرآباد رینج مظہرنواز شیخ نے رینج کی 2019ء کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے ایک اعلامیہ میں بتایا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کی خصوصی ہدایات پر رینج کے تینوں اضلاع میں جرائم پیشہ افراد و منشیات فروشوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی گئیں تینوں اضلاع میں 7 ہزار 13 ایف آئی آر کا ندراج کیا گیا جبکہ 2018 میں 6583 کیس رجسٹرڈ ہوئے تھے مختلف مقدمات میں مطلوب 14 ہزار 554 ملزمان میں سے 11 ہزار 940 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے جبکہ 281 اشتہاری اور 1836 روپوش ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے اسی عرصے کے دوران رینج میں 49 پولیس مقابلے ہوئے مقابلوں میں ایک ملزم مارنے اور 4 ملزمان کو زخمی حالت سمیت 84 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے مقابلے کے دوران ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا تھا رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس اور ڈی آئی جی بینظیرآباد مظہر نواز شیخ کی خصوصی ہدایات پر تینوں اضلاع کے ایس ایس پیز کی جانب سے جرائم پیشہ افراد و منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا جس کے دوران ملزمان سے 7 ہینڈ گرنیڈ، 25 رائفل، 137 شارٹ گن، 337 پستول اور 5 کلاشنکوف برآمد کیے گئے جبکہ نوجوان نسل کو منشیات سے بچانے کے لیے رینج میں منشیات فروشوں کیخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے نتیجے میں 219 گرام ہیروئن، 969 کلو 954 گرام چرس، 2 کلو 550 گرام افیم، 1134 کلو 685 گرام بھنگ، 383 گرام آئس، شیشہ، 63 ہزار 615 لیٹر دیسی شراب، 1369 بوتلیں اور 764 پوائنٹ شراب کے علاوہ 2 لاکھ 96 ہزار 159 کلو 684 گرام گٹکاو مین پڑی برآمد کی گئی رینج کے تینوں اضلاع میں موٹر سائکل چور و کارلفٹر گروپوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے 9 گاڑیاں اور 97 موٹر سائیکلیں برآمد کرکے 4 کروڑ 11 لاکھ 12 ہزار 50 روپے مالیت کی چوری شدہ ملکیت تصدیق کے بعد اصل مالکان کے حوالے کی گئی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس کی ہدایات پر گزشتہ برس غیر قانونی اسلحہ و منشیات رکھنے والوں کیخلاف کارروائی، کمیونٹی پولیسنگ، سیکورٹی، فارمل انسپیکشن اور پولیس اہلکاروں کی بہبود کے لیے شروع کی گئی مہم میں بینظیرآباد پولیس رینج نے پہلا نمبر حاصل کیا ہے جبکہ رینج میں چھوٹے مقدمات ودرخواستوں کی روک تھام کے لیے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے 700 افراد کیخلاف کارروائی کے لیے شکایات متعلقہ عدالتوں کو بھیجی گئی ہیں۔