لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) موہن جو دڑو کے قدیم تہذیب سے دریافت ہونے والے رسم الخط اور مہروں کے نقوش کو سمجھنے پر جاری عالمی کانفرنس بغیر کسی نتائج کے تیسرے روز ختم ہوگئی، انڈس اسکرپٹ کے عنوان سے تین روزہ عالمی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں صوبائی وزیر ثقافت سردار شاہ، سیکرٹری ثقافت اکبر لغاری سمیت عالمی ماہرین نے شرکت کی اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ انڈس اسکرپٹ کو سمجھنے کیلیے مزید تحقیق اور کھدائی کی ضرورت ہے جس کے لیے مزید فنڈز درکار ہیں ورلڈ ہیریٹیج سائٹ موئن جو دڑو پر دنیا کو یکجا ہو کر مزید تحقیق اور آثار قدیمہ کو مزید محفوظ بنانے کیلیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے محکمہ ثقافت سندھ کی قدیم تہذیب موئن جو دڑو کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے سمیت مزید عالمی ماہرین کو موئن جو دڑو پر تحقیق کی جانب راغب کرنے کیلیے اقدامات اٹھا رہا ہے دوسری جانب انڈس اسکرپٹ تقریب کے دوران محکمہ ثقافت کے سابقہ ملازم کے شدید احتجاج سے بدنظمی پیدا ہوئی سابقہ ملازم محکمہ ثقافت انعام اللہ پیرزادہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا چند سال قبل موئن جو دڑو میوزیم سے چوری ہونے والی بیش قیمتی اصل مہروں میں افسران مبینہ طور پر ملوث تھے جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں انعام اللہ کو 1997 میں نوکری سے برطرف کیا گیا۔