پرویز مشرف غداری کیس :اعانت جرم میں پوری فوج کو رگڑ دیا گیا،لاہور ہائیکورٹ

328

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سابق صدر مملکت جنرل( ر) پرویز مشرف کی سزا پر عمل درآمد روکنے کے لیے متفرق درخواست پر کیس کی سماعت13 جنوری تک ملتوی کردی اور خصوصی عدالت کی تشکیل کی سمری کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل 3 رکنی فل بینچ نے جمعے کو کیس کی سماعت کی۔ 3 رکنی فل بینچ میں جسٹس مسعود جہانگیر اور جسٹس محمد امیر بھٹی شامل ہیں۔ درخواست گزار پرویز مشرف کے وکلا خواجہ طارق رحیم اور اظہرصدیق عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ اعانت جرم میں پوری فوج کو رگڑدیاگیا۔ عدالتی معاون بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ عدالتی فیصلوں کے تحت ملزم کا ٹرائل اس کی موجودگی کے بغیرنہیں ہوسکتا‘ ایمرجنسی کا اقدام کسی ایک فرد کی طرف سے نہیں تھا‘ وفاق بتائے کیا اسحق ڈار کے خلاف ایسے کارروائی کی گئی ہے؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدم موجودگی میں دی گئی سزا کہاں کا قانون اور کہاں کا انصاف ہے‘ اگر خصوصی عدالت کے فیصلے کو دیکھا جائے تو اعانت جرم میں پارلیمنٹ، عدلیہ اور دیگر لوگ شامل ہیں‘غداری کے قانون میں تبدیلی کے بعد صرف ایک بندے کو ہی سزا سنائی گئی۔ عدالتی استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فردجرم میں آرٹیکل 6 کا ذکرنہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ کی توسمری میں بھی آرٹیکل 6 کا ذکرنہیں ہے جو قانون کا تقاضا تھا‘ اگرآج حکومت ایمرجنسی لگائے توکیا آنے والی حکومت اسے چارج کرے گی۔ عدالت نے خصوصی عد الت کی تشکیل کی سمری کاریکارڈ طلب کرتے ہو ئے کیس کی مزید سماعت 13 جنوری تک ملتوی کردی۔عدالت نے
وزارت قانون کی جانب سے عدالت عظمیٰ کو لکھے گئے خطوط کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔عدالت کے روبرودرخواست گزار سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے 85 صفحات پر مشتمل درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت نے انہیں شفاف ٹرائل سے محروم رکھا ہے ‘ عدالت عالیہ خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کو کالعدم قرار دے۔
پرویز مشرف کیس