نوابشاہ(سٹی رپورٹر) نوابشاہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن متنازع صورتحال اختیار کر گیا شہر یوں نے سرکاری عمارت جو غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں کو مسمار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہیے کہ سپریم کورٹ نے شہر بھر میں قائم سرکاری اور غیر سرکاری عمارتوں کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں لیکن انتظامیہ نے پبلک پراپرٹی پر قائم ٹیچر ٹریننگ ریسوس سینٹر کو مسمار نہ کرکے تجاوزات کیخلاف ہونے والے آپریشن کو متنازع بنا دیا ہے اس روڈ سے صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک ٹریفک کی روانی میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو دوسری جانب سول اسپتال کو جانے والی اس سڑک پر ٹریفک جام ہونے کی صورت میں متعدد مریضوں کو سول اسپتال پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کئی بار حادثات کی صورت میں سول اسپتال پہنچے میں تاخیر کی وجہ سے ہلاکتیں بھی ہو ئی ہیں ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اس ٹیچر ریسورس سینٹر کو مسمار نہیں کیا جاتا تو شد ید احتجاج کیا جائے گا۔ شہریوں کا کہنا ہے سپریم کورٹ کے احکامات ضلع انتظامیہ نے دھجیا بکھیر دی۔ غریبوں کے روزگار سڑکوں کے اطراف تھے جنہیں تجاویزات کی آڑ میں ہٹا دیا گیا۔ انتظامیہ نواب شاہ اسٹیشن روڈ کے ناز پارک سمیت گول چکرے کے پارک۔ یونین کونسل 5 کے آفس کے ساتھ پارک پر بنائی گئی شاپس کو پہلے مسمار کرے۔ عوام کو پارک سے محروم کردیا گیا۔ ان پارک پر بنائی گئی شاپس سے ماضی کی حکومتوں میں کرپشن سمیت لاکھوں روپے سمیٹے گئے۔ان پارک سے شہر کی خوبصورتی تھی جو شاپس بننے سے ماند ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری قیمتی اراضی کوڑیوں میں فروخت کی گی اور ان پر بڑے پروجیکٹ بناکر کرپشن کی گی۔ انتظامیہ پہلے ان کو اپنی اصل حالت میں لائے تو غریبوں سے ان کی چھت چھینے، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ الٹ دکھایء دینے لگاہے۔