ڈی سی سانگھڑ کا بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر اظہار برہمی

141

سانگھڑ (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر سانگھڑ مرزا ناصر علی ضلع بھر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی بھی علاقے میں کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا تو متعلقہ سی ایم او اور ٹی ایم او کیخلاف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کرایا جائے گا۔ انہوں نے ضلع بھر میں ایک مرتبہ پھر تجاوزات ہٹانے کی بلا تفریق مہم کا آغاز کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان انہوں نے اپنے دفتر میں بلدیاتی اداروں کے حکام کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی کمشنر مرزا ناصر علی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ سمیت صوبے بھر میں کتے کے کاٹنے کی صورتحال انتہائی خطرناک بن چکی ہے، اس لیے بلدیاتی حکام کو چاہیے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر کتا مار مہم کا آغاز کریں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ڈی سی آفس میں جمع کرائیں۔ انہوں نے سانگھڑ میں معصوم بچی میمونہ کو کتے کے کاٹنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے سے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی سوالیہ بن چکی ہے، اس لیے مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے کتا مار مہم کو مزید تیز بنایا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کی غیر حاضری کی شکایات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایات کی کہ وہ کان کھول کر سن لیں کہ اب ان کو سنجیدگی سے کام کرنا پڑے گا، بصورت دیگر ایسے حکام کو گھر روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایات کی کہ حکام عوام سے رابطہ رکھیں اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے حکام کی عوام میں ساکھ ہی نہیں رہی کیونکہ حکام نہ تو عوام سے ملتے ہیں نہ ہی کسی کا فون اٹینڈ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ضلع بھر میں کہیں بھی کوئی سینیٹری ورکر کام کرتے ہوئے نظر ہی نہیں آیا۔ انہوں نے ضلع بھر کے تمام شہروں کی صفائی کی صورتحال پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب حکام کو عوام کو جواب دینا پڑے گا اور کسی بھی علاقے میں صفائی نہ ہونے پر متعلقہ حکام کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ضلع بھر میں ایک مرتبہ پھر بلا تفریق تجاوزات ہٹانے کی مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسپتالوں میں سے ناجائز میڈیکل اسٹور اور ہوٹل ہٹائے جائیں اور سڑکوں اور پارکس سے بھی تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی ہے ضلع بھر کے تمام شہروں میں مچھر مار اسپرے بھی ترجیح بنیادوں پر کیا جائے۔