ایران جنگ نہیں چاہتا ‘ امریکا محتاط رویہ اختیار کرے‘ شاہ محمود قریشی

332

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران جنگ نہیں چاہتا ‘ امریکا محتاط رویہ اختیار کرے،ایرانی وزیر خارجہ کا کشیدگی میں اضافہ نہ کرنے کا بیان دانشمندی کا مظہر ہے، صورتحال پر خطے کے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے ہوئے ہیں، خطہ کشیدگی اور جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، ممکنہ جنگ کے عالمی معیشت پراثرات مرتب ہوں گے، بھارت میں حالات مسلسل بگڑتے جا رہے ہیں،طاقت کے استعمال سے معاملات بگڑ تو سکتے ہیں، سدھر نہیں سکتے۔ بدھ کو وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے موجودہ ایران امریکا کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ رات جو حملہ ہوا ہے وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں، اگر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے حالیہ بیان کو دیکھا جائے تو انہوں نے کہا ہے کہ ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا، میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بیان میں ایک سنجیدگی اور ٹھہراؤ تھا اور یہ بیان دانشمندی کا مظہر تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکا کو بھی محتاط رہنا چاہیے، میرے اس سلسلے میں خطے کے مختلف وزرائے خارجہ سے روابط ہوئے ہیں، کل رات میری قطر کے وزیر خارجہ سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی کوشش ہے کہ خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ ہو صورتحال میں ٹھہراؤ پیدا ہو کیونکہ یہ خطہ کشیدگی اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا جنگ کسی کے مفاد میں نہیں اس کے عالمی معیشت پر اثرات مرتب ہوںگے، میں نے اس سلسلے میں تفصیلی بیان سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی دیا ہے لیکن کیونکہ یہ صورتحال ابھی غیر یقینی ہے اس لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ جنگ کا حامی اور امریکی افواج کو ایک نئی جنگ میں جھونکنے کا خواہشمند نہیں ہے تاہم دونوں آراء اس وقت موجود ہیں۔ پاکستان کی خواہش یہی ہے کہ حالات نہ بگڑیں اور یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنس جائے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے پاکستان سمجھتا ہے کہ ان معاملات کو گفت وشنید کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔