امریکا ایران تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے،شاہ محمود قریشی

195

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال بہت نازک اور تشویشناک ہے، دنیا اس نئی جنگ کے لیے تیار رہے۔قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا خطہ امن و خوشحالی سے محروم رہا، حالات نے نئی کشیدگی کو جنم دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کی صورت حال بہت نازک اور تشویشناک ہے جو کبھی بھی کروٹ لے سکتی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر برملا انتقام کا اظہار کر چکے ہیں، آیت اللہ خامنہ ای اپنی قوم سے بدلے کا وعدہ کر چکے ہیں۔قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور مشرق وسطی میں جاری تنازع میں کسی کا حصہ دارنہیں بنے گا۔سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے مابین جاری کشیدگی کے باعث جنوبی ایشیاء سمیت مشرقی وسطی کے ممالک متاثر ہونگے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہموجودہ حالات نے نئے تناؤ کو جنم دیا جو اسامہ بن لادن، ابوبکر البغدا دی کے واقعات سے زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی کہتے ہیں کہ یہ ان حالات وواقعات کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا جس کا مقصد جنگ کرنا نہیں بلکہ جنگ کو روکناتھا ، دوسرا یہ کہ اب ہم مذاکرات اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تیار ہیں، اس کے علاوہ امریکا نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر ایران کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے آیا تو حالات مزید سنگین ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام معاملے کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان سمجھتی ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل بہت سنجیدہ معاملہ ہے، اس کا اثر ہے جسے ہم نے بحیثیت قوم سمجھنا ہے کیونکہ اس معاملے کا ایک اثر ہوگا اور وہ استحکام کے لیے خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں استحکام کو خطرہ دکھائی دے رہا ہے جس پر حکومت پاکستان کو شدید تشویش ہے۔اس واقعے سے خطہ مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا اور عراق اور شام کے عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے منفی اثرات افغانستان پر بھی ہوسکتے ہیں اور اس سے وہاں امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس معاملے کی آڑ میں یمن کے حوثی سعودی عرب پر مزید حملے کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لبنان کی حزب اللہ اسرائیل پر حملہ کرکے اسے راکٹ سے نشانہ بناسکتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سے خطے میں شدید قتل و غارت گری بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ آبنائے ہرمز کی بندش ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں تیل کی ترسیل متاثر ہوگی جس کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہوں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران امریکا سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوسکتا ہے تہران یورینیم افزودگی پر عائد پابندیوں سے عملی طور پر پیچھے ہٹ گیا ہے۔وزیر خارجہ نے سینیٹ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی یکطرفہ عمل کی تائید نہیں کرتا اور طاقت کا استعمال ٹھیک نہیں اس سے مسائل بڑھ سکتے ہیں ختم نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ یہ خطہ کسی بھیانک جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا اس کے بھیانک اثرات ہوں گے، ہم اس خطے کا حصہ ہیں جو آگ لگے گی ہم اس کی گرمائش سے نہیں بچ پائیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان واضح طور پر موقف اپناچکا ہے اور میں نے جن وزرائے خارجہ سے شیئر بھی کیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور نہ ہی پاکستان خطے کے کسی تنازع میں حصے دار بنے گا۔
شاہ محمود قریشی