چیف جسٹس بجلی کے نرخوں میں اضافے پر از خود نوٹس لیں ‘ حافظ نعیم الرحمن

131

کراچی (نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ کراچی میں گیس کے بحران ، بجلی کے نرخوں میں اضافے اور شہر میں پانی کی قلت سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے از خود نوٹس لیں ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور بلدیاتی قیادت کی نا اہلی اور نا قص کارکردگی نے کراچی کو مسائل کی آماجگاہ بنا دیا ہے اور شہریوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ۔ وفاقی حکومت کے گرین لائن منصوبے کی مسلسل تاخیر اور ضلع وسطی کی مرکزی شاہراہ 4 کے چورنگی سے بورڈ آفس تک شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے باعث لاکھوں شہریوں کو روزانہ شدید اذیت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی اور عوامی احساسات و جذبات کی ترجمانی کرتی رہے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جماعت اسلامی ضلع وسطی کے تحت حیدری مارکیٹ نارتھ ناظم آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرہ کراچی میں سی این جی اسٹیشن اور گھروں میں گیس کی طویل لوڈشیڈنگ ، کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے اور حکومتوں کی نا اہلی اور نا قص کارکردگی کے خلاف منعقد کیا گیا تھا ۔ مظاہرے سے ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر خان ، سیکرٹری ضلع انجم رفعت اللہ ، نائب امیر وجیہ الحسن اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔ مظاہرے میں شریک افراد نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے ہو ئے تھے جن پر کے الیکٹرک ، نیپرا ، وفاقی ، صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔ ہم نے ماضی میں بھی عوام کی ترجمانی کی ہے ۔ کے الیکٹرک ، نادرا ، واٹر بورڈ ، وفاقی و صوبائی حکومتوں اور بلدیاتی اداروں کی نااہلی کے خلاف آواز اُٹھائی ہے اور شہریوں کو ریلیف بھی دلایا ہے ۔ وفاقی حکومت ، نیپرا اور کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے ایک بار پھر عوام پربجلی کے نرخوں میں اضافہ کر کے ظلم ڈھایا گیا ۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں بھی کراچی کے عوام کو پانی کے بحران اور قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ضلع غربی سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ واٹر بورڈ کی نااہلی ، پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اور پانی چوری کے عمل نے عام شہریوں کو پانی کی بوند بوند سے ترسا دیا ہے ۔ کے4 منصوبے کو موجودہ اور سابق حکومتوں کی عدم دلچسپی اور نا اہلی نے تباہ اور برباد کردیا ہے اور مستقبل قریب میں اس منصوبے کی تکمیل کے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شہر میں ویسے ہی پبلک ٹرنسپورٹ کا کوئی مؤثر اور بہتر نظام موجود نہیں ۔ سی این جی کی مسلسل بندش کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بُری طرح متاثر ہو رہی ہے اور عوام ٹوٹی پھوٹی بسوں ، ویگنوں اور کوچوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں اور ستم ظریقی یہ ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے اور قومی خزانے کو 70فیصد ریونیو دینے والے شہر کے ڈھائی کروڑ عوام کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے ٹرانسپورٹ کا کوئی بندو بست نہیں کیا گیا ،گرین لائن، ریڈ لائن مسلسل تاخیر کا شکار ہیں اور وفاقی و صوبائی حکومتیں ایک دوسرے پر ذمے داری ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کر رہیں ۔
حافظ نعیم الرحمن