آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کرنے والے اب این آر او کے حصول کیلئے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں،سراج الحق

559

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آرمی ترمیمی ایکٹ میں پہلے حمایت کا اعلان کرنے والے اب این آر او کے حصول کے لیے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔

لسبیلہ اور حب میں کارکنوں کے اجتماعات سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکمران پارٹیاں ایک ہی جتھہ ہے،یہ جتھہ ملک و قوم کے نہیں ہمیشہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے سرگرم رہا،آرمی ترمیمی ایکٹ میں پہلے حمایت کا اعلان کرنے والے اب این آر او کے حصول کے لیے تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ان ہاﺅس اور چہروں کی تبدیلی کی باتیں کرنے والے ظلم اور جبر کے استحصالی نظام کو مسلط رکھنا چاہتے ہیں،جعلی طریقوں اور بوگس انتخابات کے ذریعے منتخب کراکر دفاتر میں بیٹھائے گئے لوگ جو بھی پالیسی بنائیں گے وہ ناکام ہوگی اور ایسے لوگوں کے آنے جانے سے عوام کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کی کوششوں سے ارکان کی خرید و فروخت ہوگی،ان کی منڈی کے مال کی طرح قیمتیں لگیں گی اور دوبارہ وہی چہرے سامنے آجائیں گے،انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی عوام کے ووٹوں سے آسکتی ہے اور عوام کو یہ حق ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کا ذمہ داروہ حکمران ٹولہ ہے جو عشروں سے اقتدار کے ایوانوں پر مسلط ہے،کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کو جب تک سیاست سے آﺅٹ نہیں کیا جاتا، حالات نہیں بدلیں گے،بلوچستان کے ماضی اور حال کو یرغمال بنانے والے اب صوبے کی آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیلنا چاہتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گیس رائیلٹی کا سب سے زیادہ حق دار بلوچستان ہے مگر صورتحال یہ ہے کہ ابھی تک کوئٹہ کے بھی بے شمار علاقے گیس سے محروم ہیں،بلوچستان سے کئے گئے وعدے کسی حکومت نے پورے نہیں کیے،سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت کے وعدے بھی لکیر برآب ہیں،وزیراعظم اپنے اعلانات اگلے دن بھول جاتے ہیں،موجودہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی صفر ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے راستے میں کوئی باہر کاہاتھ نہیں،اندر کے لوگ ہی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں،یہ وہی مخصوص ٹولہ ہے جو نسل در نسل اقتدار کے ایوانوں پر مسلط چلاآرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر مسلط کی گئی حکومت سب سے زیادہ نااہل اور نالائق ہے اور اب اس حکومت کو مسلط کرنے والوں کو بھی احساس ہونا چاہیے،یہ نظام کی تبدیلی کی طرف توجہ نہیں دیتے،ہمیشہ چہروں کی تبدیلی پر اکتفا کرتے ہیں۔

مشرقی وسطیٰ کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ عالم اسلام پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے،لیکن یہ جنگ کسی ایک علاقے یا خطے تک محدود نہیں رہے گی،یہ جنگ پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے،دنیا میں امن قائم رکھنا خاص طور پراسلامی دنیا کو جنگ کی آگ کے شعلوں سے بچانا ہماری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان جنگوں کے پیچھے امریکہ اور مغرب کا وہ شاطر دماغ ہے جو اپنے اسلحے کے کارخانے چلانے کے لیے انسانوں کو لوہے اور بارود کا ایندھن بنانا چاہتا ہے ۔