لاڑکانہ، شکارپور، (نمائندگان جسارت) جامعہ بے نظیر بھٹو کے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں چانڈکا میڈیکل کالج گیٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا، جہاں ملازمین نے شدید نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر ملازم رہنماؤں ذوالفقار شر، نور محمد ہلیو، عنایت اللہ جاگیرانی و دیگر کا کہنا تھا کہ 6 ماہ قبل ہم نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی تحریک شروع کی، جس کے نتیجے میں وائس چانسلر و دیگر افسران نے چھے ماہ کے اندر تمام تر مطالبات منظور کرکے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کروائی، تاہم اس وقت تک ہمارے مسائل حل نہ ہوسکے ہیں، جس کے باعث ہم دوبارہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ ملازمین نے وزیر اعلیٰ سندھ و دیگر سے مطالبہ کیا کہ ملازمین کے جائز مطالبات منظور کیے جائیں، بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ شکارپور میں بھی ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، ٹائم اسکیل اور دیگر مراعات نہ ملنے کیخلاف پیرا میڈیکل اسٹاف کا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر مطالبات کے لیے احتجاجی مظاہرہ، طبی سرگرمیاں متاثر، وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان۔ پیرا میڈیکل اسٹاف، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے سول اسپتال کے باہر اور چھوٹے بڑے سینٹرز پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں سول اسپتال شکارپور، تعلقہ اسپتال لکھی غلام شاہ، گورنمنٹ اسپتال مدیجی، آر ایچ سی گڑھی یاسین، آر ایچ سی خانپور، آر ایچ سی سلطان کوٹ، آر ایچ سی رحیم آباد، گنگا بائی وومین اسپتال کے علاوہ ڈسٹرکٹ کے بی ایچ یو کے مختلف ڈسپینسرز کے ملازمین نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج سے طبی سرگرمیاں متاثر، طبی امداد اور علاج کے لیے آنے والے غریب مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نوشاد علی بھٹو، محمد جادل چنا، آغا علی جان، یوسف بروہی، عزیر سومرو، بشیر لاشاری، سہراب لاشاری اور تاج ملک نے کہا کہ 6 جنوری سے 2 گھنٹہ روزانہ او پی ڈی سمیت تمام شعبہ جات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا، ایمرجنسی میں کام کریں گے باقی او پی ڈی کا بائیکاٹ ہوگا۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ سروس اسٹرکچر 30 فیصد ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، ٹائم اسکیل اور دیگر مراعات سمیت مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 15جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس اور کراچی پریس کلب کے سامنے مطالبات کے لیے دھرنا دیا جائے گا۔