سکھر، عمارت کے ملبے سے 9 لاشیں، 18 زخمی افراد کو نکال لیا گیا

124

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں گرنے والی تین منزلہ عمارت کے ملبے کو ہٹانے اور ملبے تلے دب لوگوں کو نکالنے کے لیے جاری ریسکیو آپریشن 44 گھنٹوں تک بلا تعطل جاری رہنے کے بعد مکمل کرلیا گیا۔ عمارت کے ملبے سے 27 افراد کو نکالا گیا، جن میں سے 9 افراد جاں بحق جبکہ 18 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا۔ زخمی ہونے والے افراد سول اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ زخمیوں میں سے 4 افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث لاڑکانہ منتقل کیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد پی ڈی ایم اے ٹیم اور آرمی کے جوان واپس لوٹ گئے۔ پاک فوج کی کراچی، پنوعاقل اور راولپنڈی کی ٹیموں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔ سکھر میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے مزید ایک خاتون کی لاش نکال لی گئی۔ ایدھی ذرائع کے مطابق خاتون کی شناخت صبا زوجہ محمود علی کے نام سے کرلی گئی۔ لاش کو سول اسپتال سکھر منتقل کردیا گیا۔ سکھر میں عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے 6 افراد جن میں تین خواتین، دو مرد اور ایک بچہ شامل تھے کی اجتماعی نماز جنازہ گزشتہ شب میونسپل اسٹیڈیم سکھر میں ادا کردی گئی۔ بعد ازاں میتوں کو سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں نواں گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ اجتماعی نماز جنازہ معروف عالم دین مفتی ابراہیم قادری نے پڑھائی، نماز جنازہ میں رکن سندھ اسمبلی و خورشید شاہ کے صاحبزادے سید فرخ شاہ، صوبائی وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کے صاحبزادے سید کمیل حیدر شاہ، میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ، ڈپٹی میئر طارق چوہان ،پیپلز پارٹی سکھر ڈویژن کے صدر انور خان مہر، مشتاق سرھیو، پاکستان سنی تحریک سندھ کے صدر نور احمد قاسمی کے علاوہ سیاسی سماجی شخصیات، معززین، افسران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ سے قبل میتوں کو سکھر کے ایدھی سینٹر میں غسل دیا گیا اور انہیں ایمبولینسوں کے ذریعے جائے حادثے پر لے جایا گیا جہاں پر ان کے ورثا نے ان کا آخری دیدار کیا۔ اس موقع پر کئی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور وہاں پر موجود ہر آنکھ اشکبار رہی جبکہ اس واقعہ پر پورے شہر کی فضاسوگوار ہے۔