ملکی ترقی کا پہیہ چلانے کےلئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی،وزیر اعظم

412

فیصل آباد : وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کا پہیہ چلانے کےلئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی،پاکستان مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔

فیصل آباد میں علامہ اقبال انڈسٹر یل سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ کاروباری طبقہ معاشی ترقی میں اہم ستون کا درجہ رکھتی ہے، ملک کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے،حکومت ترقیاتی منصوبوں میں پرا ئیویٹ سیکٹر کو شراکت دار بنانا چا ہتی ہے، غربت میں کمی اس وقت ہوگی جب ملک میں سرما یہ کاری ہوگی، طویل جدو جہد کا مقصدغریب کی خدمت اور تحفظ فرا ہم کر نا ہے،کمزوروں کو تحفظ دینا چا ہتا ہوں، ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حقیقی ترقی پرا ئیویٹ سیکٹر میں سرما یہ کاری سے ممکن ہے، چائنا پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کر نا چاہتا ہے، ہم اس سنہری موقع سے فا ئدہ اٹھا نا چا ہتے ہیں،عالمی ادارے موڈیز نے پاکستان کی معاشی صورت حال کو مستحکم قرار دیا ہے، حکومت کا کام کاروباری طبقے کو ساز گار ما حول فرا ہم کر نا ہے، حکومت کاروبار میں آسا نیاں پیدا کر نے پر پوری توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آسا نیاں پیدا کر نے والے مما لک میں پاکستان 28ویں نمبر پر ہے، حکومت کی معا شی ٹیم انتھک محنت کر رہی ہے، حکومت ایکسپورٹ بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، میرے درواز ے تا جر برادری کے لیے ہر وقت کھلے ہیں، کاروباری شخصیات کی تجاویز حکومت کے لیے اہمیت کی حا مل ہیں۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جس نے کرپشن نہیں کی اسے ڈرنہ نہیں چا ہیے کرپشن کر نے والوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا، کرپشن نے ملک کی جڑیں کھو کھلی کر دی ہیں، بیوروکریسی کا خوف ختم کر دیا، نیب قوانین اس لیے تبدیل کیے کہ بیوروکریسی کھل کر کام کرے ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ صنعتیں لگائے بغیر ہم نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتے۔ ہم پنجاب میں ایسا گورننس سسٹم چاہتے ہیں جو سرمایا کاری لائے۔ گورننس سسٹم اچھا ہو تو سرمایا کاری آتی ہے۔

وزیر اعظم  نے گرین اینڈ کلین پاکستان پروگرام کے تحت پودہ لگا یا اس منصوبے میں 4ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی منصو بہ 5سال میں مکمل ہو گا 3لاکھ سے زائد افراد کو نوکریاں ملیں گی ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر ،گورنر پنجاب چوہدری سرور ، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدارک، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماءجہانگیر ترین منتخب ایم این ایز ایم پی ایز اور تا جر، صنعتکار سول سوسا ئٹی کے نما ئندے بڑی تعداد میں موجود تھے ۔