گوادر (نمائندہ جساعت) سمندری لہروں نے 30 کشتیوں کو مکمل تباہ کردیا ہے، 70 کے قریب کشتیوں کو جزوی نقصان پہنچا ، متاثرہ ماہی گیروں کو ایک ہفتہ کے اندر معاوضے ادا کیے جائیں، آج جی ڈی اے آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا، گوادر ماہی گیر اتحاد کے رہنمائوں کا پریس کانفرس سے خطاب۔اس موقع پر ماہی گیروں کی بستی ڈھوریہ میں پر ہجوم پریس کانفرنس کا انعقاد کرکے گوادر ماہی گیر اتحاد کے خداداد واجو اور دیگر رہنمائوں نے کہاکہ ماہی گیروں کو جس بھیانک تباہی سے دوچار ہونا پڑا ہے یہ ایکسپریس وے کے منصوبے میں بریک واٹر اور گزرگاہوں کی تعمیر میں تاخیر کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے ماہی گیروں کو اپنی زندگی کی تمام جمع پونجی سے محروم ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمندری لہروں کے بپھر جانے اور کشتیوں کو پیش آنے والے واقعات کے دوران استعداد اور افرادی قوت کے حامل بڑے اداروں نے ماہی گیروں کا ساتھ نہیں دیا زیادہ تر ماہی گیروں اور رضاکار لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کشتیوں کو بچانے کی کوشش کی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ گوادر نے کچھ حد تک مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شروع دن سے ماہی گیروں کے بریک واٹر اور گزرگاہوں کی تعمیر کے مطالبے کو پورا کیا جاتا تو ماہی گیروں کو مالی نقصان کا اس قدر شکار ہونا نہیں پڑتا یہ غفلت اور عدم توجہی کا آئینہ دار ہے جس میں وفاق اور صوبائی حکومتوں اور ان کے ماتحت اداروں کو اس کا ذمے دار سمجھتے ہیں جنہوں نے فزیبلیٹی فزیبلیٹی رپورٹ کھیل کر ماہی گیروں کو اس نہج پر پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ طوفان سے کئی ماہی گیر گھرانے بے روزگار ہوگئے ہیں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ ماہی گیروں کی روزگار کی بحالی کیلیے سات دن کے اندر اندر معاوضے ادا کیے جائیں جبکہ بریک واٹر اور گزرگاہوں کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف آج جی ڈی اے گوادر کے آفس کے سامنے صبح دس بجے احتجاجی دھرنا دیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔اس موقع پر آل پارٹیز اور سول سوسائٹی کے رہنما بھی موجود تھے۔