کراچی (نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات 2018 ء کے نتائج کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔ جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر بینچ کے روبرو سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات 2018ء کے نتائج سے متعلق سماعت ہوئی۔ درخواست گزار ایوب پنہور کے وکیل نے کہا کہ کمیشن کے امتحانات 2018 ء میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئی ہیں،عدالت عظمیٰ کے احکامات کے باوجود امیدواروں کو تحریری امتحانات کی مارکس شیٹ جاری نہیں کی گئیں۔ تحریری امتحانات میں زیادہ نمبرز حاصل کرنے والوں کو انٹرویو میں فیل کردیا گیا۔ ذاتی پسند اور اثر رسوخ کی بنیاد پر مخصوص افراد کو کامیاب قرار دیا گیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات برائے 2018 ء کے حتمی نتائج کو روکا جائے، امتحانات کا مکمل ریکارڈ طلب کیا جائے۔ عدالت نے کمیشن سے امتحانات کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔ عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو ریکارڈ پیش کرنے کے لیے آئندہ سماعت تک مہلت دے دی۔
سندھ ہائی کورٹ