نوابشاہ، اتائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی میں محکمہ صحت ناکام

124

نوابشاہ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) انسانی جان سے کھیلنے والے اتائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی میں محکمہ صحت حکومت سندھ ناکام۔ حکومت سندھ محکمہ صحت کی جانب سے صوبے میں ایم بی بی ایس ڈاکٹروں اور پیتھالوجی لیبارٹریوں کے علاوہ بلڈ بینکوں کی رجسٹریشن کے لیے خود مختار ادارہ سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن قائم کیا گیا اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم کو ہر ماہ ایک ضلع میں مقامی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سے ایک فوکل پرسن ڈاکٹر کے ہمراہ ڈاکٹروں، لیبارٹریوں اور بلڈ بینک کی رجسٹریشن کے علاوہ اتائی ڈاکٹروں اور جعلی حکیموں کیخلاف کارروائی کرکے دکانیں سیل کرکے پولیس کے حوالے کرنا اور کیس بنا کر عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں محکمہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے مؤثر کارروائی نہ ہونے سے بااثر اتائیوں، جعلی حکیموں کے حوصلے اس حد تک بلند ہوگئے کہ نوابشاہ سمیت ضلع میں سیل کی جانے والی اکثر دکانیں دوبارہ کھول کر کلینک شروع کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے فوکل پرسن ڈاکٹر محمد عمر جمالی نے بتایا کہ ٹیم نے ضلع میں بائیس اتائیوں کے کلینک سیل کیے جبکہ ایک بلڈ بینک مالک کو وارننگ دی اور سیل دکانیں پولیس کے حوالے کردیں۔ انہوں نے کہا کہ سیل شدہ دکانوں کی نگرانی پولیس کی ذمے داری ہے کہ یہ دکانیں اتائی ڈاکٹر نہ کھول سکیں، تاہم سیل اکثر دکانیں کھول لی گئی ہیں، اس بارے میں حکام بالا کو مطلع کیا ہے۔ اتائی ڈاکٹروں کے نام سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھجوا کر ان کی ڈگری معطل کرنے کی سفارش کی ہے، جبکہ سیل توڑنے والے اتائیوں کیخلاف کارروائی کے لیے محکمے کو لکھا ہے۔