پشاور ( نمائندہ جسارت ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ کسی کٹھ پتلی کا غلام بننے کے لیے آزادی حاصل نہیں کی‘ ہم نے غدار مشرف کا مقابلہ کیا‘ تم تو کٹھ پتلی ہو‘ ہم تو تم سے آسانی سے مقابلہ کریںگے‘ 2018ء میں بھی شفاف الیکشن نہیں کرا سکے تو یہ کون سی جمہوریت ہے‘ پیپلز پارٹی کی تیسری نسل کا پیغام ہے کہ راولپنڈی ہم پھر آ رہے ہیں‘ سابق آمر تکلیف میں ہے اس وجہ سے نیب نوٹس تو آنا تھا‘ ہم نے ایوب، ضیا، مشرف آمریت کا مقابلہ کیا‘ تم تو سلیکٹڈ ہو‘ ملک میں اظہار رائے کی آزادی نہیں۔ بلاول زرداری نے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاسوس کلبھوشن یادیو اور بھارتیپائلٹ کا انٹرویو میڈیا پر چل سکتا ہے مگر زرداری کا نہیں ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ کافی وقت سے سلیکٹڈ حکومت بھگت رہے ہیں‘ کیا آپ کو سہولیات دی گئیں؟‘ بینظیر بھٹو کی برسی 27 دسمبر کو راولپنڈی میں منائیں گے جس کے لیے میں آپ کے پاس آیا ہوں‘ پیپلز پارٹی کی سوچ تھیکہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہوگا لیکن انہوں نے خیبر پختونخوا کو فاٹا میں ضم کردیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں نہ عوام آزاد ہیںاور نہ سیاست اور صحافت آزاد ہے۔ انہوں نے الزام عاید کیا کہ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سابق فاٹا کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج ہماری جمہوریت نہیں‘ یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے ہمارے قائدین نے شہادت دی ہے۔