حکومت عدلیہ کے خلاف مہم چلا نے سے باز رہے، رضا ربانی

104

اسلام آباد (آن لائن) سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلا نے سے باز رہے، خصوصی عدالت کے فیصلے میں پیرا 66کی حما یت نہیں کی جا سکتی، ایسے شخص کی تعریف کی جا رہی ہے جس نے آئینی عمل اور جمہو ری اداروں کو پا مال کیا۔ انہوں نے اپنے ایک بیا ن میں کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کر نے والے کو سراہنے کی کو شش تاریخ کی ستم ظریفی ہے، عدالتی فیصلے میں پیرا 66کی حما یت نہیں کی جا سکتی، پیرا 66کے مندرجا ت سے متاثر افراد کے لیے قانو نی راستہ موجو د ہے، متاثرہ شخص اس پیر
ے کو فیصلے سے حذف کرانے کے لیے متعلقہ عدالت سے رجو ع کر سکتا ہے، متاثرہ شخص خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے آرٹیکل 209 کا سہا را لینے کی عادت ہے، حکومت نے دھر نا فیصلے پر جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف آرٹیکل 209کا سہا را لیا، 12مئی کیس پر جسٹس کے کے آغا کے خلا ف بھی آرٹیکل 209کا سہارا لیا گیا، اب جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف بھی آرٹیکل 209 کا سہارا لیا جا رہا ہے، عدالتی فیصلے پر آرٹیکل 209 کے تحت درخواست دائر نہیں کی جا سکتی، ایسا اقدام آئین کے آرٹیکل 10اے کی خلاف ورزی ہے۔