حکومت عدلیہ کیخلاف پروپیگنڈے سے باز آجائے،رضا ربانی

133

اسلام آباد ( آن لائن ) سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلا نے سے باز آجا ئے خصوصی عدالت کے فیصلے میں پیرا 66کی حما یت نہیں کی جا سکتی ، ایسے شخص کی تعریف کی جا رہی ہے جس نے آئینی عمل اور جمہو ری اداروں کو پا مال کیا ۔ سابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے اپنے ایک بیا ن میں کہا ہے کہ ایسے شخص کو سراہنے کی کو شش ہو رہی ہے جس نے آئین کی خلاف ورزی کی،سراہنے کی کو شش تاریخ کی ستم ظریفی ہے اس شخص کی تعریف کی جا رہی ہے جس نے آئین عمل اور جمہو ری اداروں کو پا مال کیا ۔ انہوںنے کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے میں پیرا 66کی حما یت نہیں کی جا سکتی پیرا 66کے مندرجا ت سے متاثر افراد کے لیے قانو نی راستہ موجو د ہے متاثرہ شخص اس پیر ا کو فیصلے سے حذف کر نے کیلیے متعلقہ عدالت سے رجو ع اورفیصلے کے خلاف اپیل بھی کر سکتا ہے ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے ؛ہے آرٹیکل 209کا سہا را لینے کی عادی ہے، حکومت نے دھر نا فیصلے پر جسٹس فائز عیسیٰ ،12مئی کیس پر جسٹس کے کے آغا اور اب جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف بھی آرٹیکل 209کا سہارا لینے جارہی ہے لیکن عدالتی فیصلے پر آرٹیکل 209کے تحت دراخوست دائر نہیں کی جا سکتی ایسا اقدام آئین کے آرٹیکل 10اے کی خلاف ورزی ہے، حکومت عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلا نے سے باز آجائے ۔
رضا ربانی