بھارت میں کشمیر جیسے حالات ہیں،دنیا کو رد عمل دینا ہوگا،شاہ محمود قریشی

223

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت میں کشمیر جیسے حالات ہیں،دنیا کو رد عمل دینا ہوگا،مسلم کش قانون کیخلاف ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے،بھارت کا سیکولر و جمہوری چہرہ دفن ہوگیا،بھارتی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر گامزن ہے، ہندو راشٹرا اور ہندوتوا کی سوچ کو نافذ کیا جا رہا ہے، سٹیزن ترمیمی ایکٹ میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک برتا گیا ہے۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس امتیازی قانون کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھانے گا، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ نیا قانون امتیازی ہے لہذا بھارت کو فی الفور اسے واپس لینا چاہیے ، مذہبی آزادی پر کام کرنے والی تنظیموں نے بھی اس امتیازی قانون کے خلاف اعتراضات اٹھائے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پرامن احتجاج جمہوری اور بنیادی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کی حکومت سمیت پانچ ریاستوں نے اس نئے سٹیزن ایکٹ پر عملدرآمد سے انکار کر دیا ہے ، بھارت میں اس وقت مرکز اور ریاستیں آمنے سامنے آ چکی ہیں اور ایک آئینی بحران جنم لے چکا ہے اور وہاں صورتحال بتدریج بگڑتی جا رہی ہے، جو صورتحال آپ کشمیر میں دیکھا کرتے تھے آج وہ پورے بھارت میں نظر آ رہی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ یہ قانون میری لاش پر بنے گا اور میں اس پر عملدرآمد نہیں ہونے دوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اس پر ردعمل دینا ہو گا اور وہ ممالک جو پہلے خاموشی اختیار کیے ہوئے تھے اب انہوں نے خاموشی توڑ دی ہے، امریکا برطانیہ، کینیڈا، سنگاپور اور یو اے ای سمیت بہت سے ممالک نے ٹریول ایڈوائزریز جاری کر دی ہیں اور اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے متنبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی معیشت تباہ ہو رہی ہے، اس کی اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے، اس کی سرمایہ کاری رک چکی ہے،بھارت میں واضح تقسیم دکھائی دے رہی ہے،سیاسی اور اخلاقی قیمت کے ساتھ ساتھ انہیں معاشی قیمت بھی چکانا ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ بعض تنظیمیں تو بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور ان کی سوچ رکھنے والے قائدین کے خلاف پابندیاں لگانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے ارکان اور چیف الیکشن کمشنر کے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر ہونے والی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی