کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمدنے کہاہے کہ بلاول زرداری کو پلی بارگین کرنی ہوگی، 5 کمپنیوں میں ان کا نام ہے اور مارچ میں نیب کو ایک بڑی رقم ملے گی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن طے ہے، جس دن تفصیلی فیصلہ ملے گا حکومت اپنا کام شروع کردے گی، تمام سیاسی جماعتیں اس پر ساتھ دیں گی، کوئی مائنس ون فارمولا نہیں، مولانا فضل الرحمن سے دسمبر کے بعد بات کروں گا، حکومت 5سال پورے کرے گی۔ آصف زرداری اور نواز شریف جیل میں جاکر زیادہ بیمار ہو جاتے ہیں، بہت سارے لیڈر نئے سال کا آغاز لندن میں کر رہے ہیں، نواز شریف اور زرداری کی کوئی
سیاست نہیں دیکھ رہا۔ ہفتے کو کراچی کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کے سارے مسئلوں کا حل ایم ایل ون ہے، ریلوے کی گاڑیوں میں بھی مانیٹرنگ سسٹم لگا رہے ہیں جبکہ کے بی ایکس میں نئے 2 دفتر ہم کھول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک پر اجازت دی جائیگی کہ لوگ کرایہ دیکر ٹریک استعمال کریں، جبکہ حیدر آباد، کراچی، گوجرانوالہ شٹل سروس چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ فریٹ کو بڑھانے کے لیے مختلف منصوبے پر کام شروع کر رہے ہیں،مارشل یارڈ ریتی لائن کو جلد ٹینڈر کیا جائے گا۔ وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ سفید اور کالے کوٹ کی لڑائی میں کالے کوٹ کوندامت ہوئی ہے، لوگوں نے وکلا کو لعنت ملامت کی ، اسپتالوں پر پڑھا لکھا طبقہ حملہ نہیں کر سکتا، پی آئی سی واقعے سے وکلا کا اپنا امیج تباہ ہوا۔ شیخ رشید نے کہا کہ اگر ہم نے اکانومی اور گورننس کو بہتر کرلیا تو اگلے الیکشن میں بھی ہمیں ہی ووٹ ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بڑا دن ہے جب آرمی پبلک اسکول میں ہمارے سینکڑوں بچوں نے جام شہادت نوش کیا، اس کے بعد اس دہشت گردی کو پاکستانی فوج اور قوم نے کچل دیا اور دنیا کو باورکرایا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ وزیر ریلوے نے کہاکہ ہم سب کی ذمے داری ہے اور وقت ہے کہ تمام سیاستدان ساتھ بیٹھیں، اس وقت بھارت نے مسلمانوں کا جینا دوبھر کردیا ہے اور قائداعظم کا فلسفہ، سوچ آج سارے ہندوستان کی آواز بن چکا ہے۔ شریعہ بل کے خلاف بھارت میں مسلمان یک زبان ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ زرداری صاحب کی ضمانت ہوگئی خوشی کی بات ہے، آصف زرداری جیل کاٹ سکتے ہیں مگر نواز شریف نہیںیہ سیاستدان نہیں بلکہ یہ حادثوں کی پیداوار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پر اپوزیشن سے مل بیٹھ کر بہتر فیصلہ کریں گے، مہنگائی اور بیروزگاری کم کرنا ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے، کراچی سرکلر ریلوے کا 38 کلو میٹر کا ٹریک خالی کروا دیا ہے۔