حکمرانوں کو 22دسمبر کے کشمیر مارچ میں بے نقاب کریں گے‘ سراج الحق

536
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق شہید رہنما اسد ہاشمی کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد دعائے مغفرت کررہے ہیں چھوٹی تصویر میں شہید صداقت علی کے والد سے تعزیت کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر پر دو ٹوک موقف کی وجہ سے جماعت اسلامی کے آفیشل پیجز بند کیے جارہے ہیں تاکہ کشمیر کے ایشو کو دبایا جاسکے۔ 22دسمبرکے اسلام آباد کشمیر مارچ میں بے حس حکمرانوں کو ایکسپوز کرتے ہوئے قوم کوبتائیں گے کہ حکومت کشمیرکازکو پس پشت ڈال چکی ہے اس موقع پر حکومت کے سامنے چارٹرآف ڈیمانڈزبھی رکھیں گے، میڈیا پر مقامی اورعالمی طاغوتی قوتوں کا دبائو ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف ہونے والی سرگرمیوں کا بلیک آئوٹ کریں ۔ میڈیا ایسے دبائو کومسترد کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کی پشتیانی کرے ، عوام الناس و کارکنان سوشل میڈیا سمیت دیگرذرائع استعمال کرتے ہوئے دجالی قوتوں کی سازش کوناکام بنادیں اور کشمیری بہنوں،بیٹیوں اوروہاں کے مظلوم عوام کے حق میں مؤثرآواز بلند کرنے 22دسمبرکو ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں ۔ان خیالا ت کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی شمالی پنجاب کے زیراہتمام اضلاع کے سیکرٹریز اطلاعات وسوشل میڈیا ہیڈز کے صوبائی میٹ اپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصرشریف، صوبائی سیکرٹری جنرل اقبال خان ،مرکزی ناظم سوشل میڈیاشمس الدین امجد،صوبائی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان سمیت دیگرذمے داران نے بھی اظہارخیال کیا ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ پاکستان بھرمیں جماعت اسلامی کی میڈیا وسوشل میڈیا ٹیم پربھاری ذمے داری عایدہوتی ہے کہ وہ22دسمبرکے کشمیر مارچ کوایک تاریخی ایونٹ بنادیں ۔ملک بھرمیں ہرسطح کے ذمے داران و کارکنان تمام ترسرگرمیاں اسی ایونٹ کے حوالے سے کریں ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا وسوشل میڈیا ہیڈز کوہدایت کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کنونشن اور ٹریننگ ورکشاپس پلان کریں جن میں ملکی وغیرملکی ٹرینرزکوبھی شامل کریں تاکہ ہماری ٹیم جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوسکے ۔اضلا ع کی سطح پر بھی تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں تاکہ مقامی سطح تک ایک منظم ،متحرک اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ میڈیا ٹیم تیارہوسکے ۔دریں اثناء مرید کے( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پنجاب میں غنڈوں اور بدمعاشوں نے باقاعدہ گینگ بنا رکھے ہیں جو معصوم لوگوں کی عزتوں اور جانوں سے کھیل رہے ہیں مگر حکومت ے بس اور یرغمال ہے ۔ حکومت کی بے بسی کا یہ عالم ہے کہ اب اسپتالوں میں مریض بھی محفوط نہیں رہے ۔جماعت اسلامی کے 3 کارکنوں کا خون ضائع نہیں جائے گا۔ہمارے کارکنوں کے قاتلوں کے خلاف مختلف تھانوں میں درجنوں مقدمات پہلے سے درج ہیں مگر ان کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ان قاتلوں نے نہ صرف شہر کو بلکہ تھانوں کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ننگل ساہداں مرید کے میں 7دسمبر کو عدالت میں پیشی کے بعد دن دیہاڑے شہید کیے گئے 3 کارکنوں کے گھروں میں اظہار تعزیت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرامیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور مقتولین کے خاندانوں کے افراد اور دیگر رشتہ دار بھی موجو دتھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ناک کے نیچے دن دیہاڑے جی ٹی روڈ پر ہمارے تین کارکنوں کوشہید کردیا گیا مگر ایک ہفتے کے بعد بھی قاتل گرفتار نہیں ہوسکے جو پنجاب حکومت اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بدترین ناکامی اور نااہلی کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جتھے بنا کر لوگوں کی عزتوں اورجانوں سے کھیلنے والے آزاد پھر رہے ہیں ،مرید کے سمیت پنجاب کے بہت سے علاقوں کو نوگو ایریا بنا دیا گیا ہے ۔معاشرہ انتشار اور انارکی کا شکار ہے اور پولیس وی آئی پی ڈیوٹیاں کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کا کوئی پرسان حال نہیں ۔حکومتی ذمے داران ،پولیس اور انتظامیہ کے افسران مقتولین کے خاندانوں ،علاقے کے عوام اور ہماری قیادت سے قاتلوں کو جلدگرفتار کرنے کی یقین دہانیاں کراتے ہیں مگرعملاً ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔پنجاب میں بدامنی اور بدانتظامی کی وجہ سے سڑکیں محفوظ ہیں نہ اسپتال ،غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا راج ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران روزانہ رات کو سونے سے پہلے عوام کو سبز باغ دکھاتے ہیں۔عوام کی جان اورمال غیر محفوظ ہیں۔پنجاب میں لاکھوں پولیس اہلکار ہیں ،پولیس عوام کے بجائے وی آئی پیز کی خدمت پر مامور ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہید کارکنوں کے چھوٹے چھوٹے معصوم بچے اور بچیاں حکمرانوں سے سوال کررہے ہیں کہ انہیں والد کی شفقت سے کیوں محروم کردیا گیا ہے ۔حکمران بتائیں کہ آپ اور کتنے لوگوں کے بچوں کو یتیم کرائیں گے ۔انہوں نے حکمرانوں کو خبردار کیا کہ جماعت اسلامی پرامن اور قانون کا احترام کرنے والی جماعت ہے ،ہم ظلم کرتے ہیں اور نہ ظلم کو پسند کرتے ہیں۔صوبائی اور ضلعی حکومت اور پولیس نے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہمارے ضلعی ذمے داران سے جو وعدے کیے ہیں ان کو جلد از جلد پورا کیا جائے ۔ سینیٹر سراج الحق نے پنجاب وسطی کے امیر جاوید قصوری اور جے آئی یوتھ کے صدر شاہد نوید ملک کو مجرموں کی گرفتاری کے لیے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہم بھی اس معاملے کو ہر سطح پر اٹھائیں گے اور قاتلوں کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے تینوں شہدا کے گھروں میں جاکران کے خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ،فاتحہ خوانی کی اورانہیں ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے امیر محمد جاوید قصوری نے کہاکہ ہم نے اپنے کارکنوں کو صبر سے کام لینے اور پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے لیکن اگر پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے ہمارے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کیا تو ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم دوبارہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اپنی رہی سہی ساکھ کو بچانے کے لیے انہیں ہر صورت مجرموں کو قانون کے شکنجے کے اندر جکڑنا اور مقتولین کے خاندانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا ۔