قبضہ گروپ نوجوانوں کے پارلیمنٹ آنے میں رکاوٹ ہے ، سراج الحق

88

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان پر ہمیشہ سامراج کے ایجنٹ مسلط رہے ، یہ نہ پاکستان کے جغرافیے کی حفاظت کر سکے نہ نظریے کی۔ دشمن سے زیادہ آستین کے سانپوں سے خطرہ ہے، ان کی بے وفائی سے 1971 ء کے ماہ دسمبر میںملک دو لخت ہو گیا۔ پارلیمنٹ میں لوگ صلاحیت اور خدمت کی بنیاد پر نہیںآتے ، وہاں سارے جاگیرداروں سرمایہ داروں ٹھیکیداروں کے بیٹے بیٹھے ہیں، وزیر اعظم سے لے کر وزرا تک کسی کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھتے، تعلیمی ترقی کے نمائشی دعوے ہیں کیونکہ تعلیمی بجٹ میں کمی کردی گئی ہے ، تعلیم کو عالمی این جی اوز کے حوالے کر دیاگیا ہے وہی نصاب بنا رہی ہیں۔ پاکستان پر قبضہ گروپ مسلط ہے جو با صلاحیت نوجوانوں کے پارلیمنٹ میں آنے میں رکاوٹ ہے، 22دسمبر کولاکھوں لوگ کشمیرمارچ کے لیے ڈی چوک آرہے ہیں ، کشمیر پر حکمران بے ضمیری کا کفن اوڑھے ہوئے ہیں حکمران آنکھیں بند کر کے خطرناک حادثے اور انجام کے انتظار میں ہیں انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھی کشمیریوں کے بہنے والے خون پر دنیا اندھی گونگی بہری بنی ہوئی
ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام میگا ایجوکیشن ایکسپو 2019 ء کے موقع پر کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود، بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبد الباسط اور نوید بابر نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان مایوسی کے ماحول میں امید کی شمع ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے ملک و قوم کو نوجوانوں جیسی نعمت سے نوازا ہے جو اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر مستقبل میں قوم کی رہنمائی کر سکتے ہیں ۔ یہ نوجوان حقیقی معنوں میں ستاروں پر کمند ڈالنے کا عزم رکھتے ہیں اور عالم اسلام کا سرمایہ ہیں ۔ پاکستان کے نوجوان مجبور اور کمزور عوام کا سہارا ہیں ۔ نظریاتی سرحدوں کے حقیقی محافظ ہیں اور اس حوالے سے قیادت فراہم کر سکتے ہیں ۔ نوجوان پاکستان کے روشن مستقبل کے علمبردار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج سوا 2 کروڑ بچے اسکولز سے باہر ہیں ۔ دنیاکو علم کی بنیاد پر پر امن بنایا جا سکتا ہے ۔ سیاسی جماعتوں نے نوجوانوں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان پاکستان کو ایک اسلامی خوشحال پاکستان بنائیں گے ۔ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا ۔ پاکستان میں ہمیشہ سامراج کے ایجنٹ مسلط رہے ۔ ماضی میں بھی انہوں نے ملک سے بے وفائی کی اور آج بھی ان کی وجہ سے ملک کو خطرہ لاحق ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام 128 دن سے مقید ہیں ۔ وادی جیل بن گئی ہے 18 ہزار لوگ جیلوں میں ہیںدوسری طرف اسلام آباد میں قبرستان جیسا سناٹا ہے ۔ جس نے کشمیر کے لیے پارلیمنٹ میں سلطان ٹیپو بننے کا اعلان کیا یہ سلطان ٹیپو کشمیر کے لیے جمعہ کو اپنے دفتر کے باہر آدھے گھنٹے کے احتجاج اور کالی پٹی باندھنے کے سوا کچھ نہ کرسکا۔ 2 جمعے سے یہ احتجاج آگے نہ بڑھ سکا یہ سلسلہ بھی رک گیا ہے ۔ غرور کے نشے میں بے خبر حکومت اپنے انجام سے غافل ہے ۔ کشمیر پر موجودہ حکومت کی ایک ہی پالیسی ہے کہ کچھ نہیں کرنا ۔وزیراعظم نے فتویٰ دیا کہ جو ایل او سی کی طرف جائے گا وہ غدار ہو گا ۔حکمران آنکھیں بند کر کے خطرناک حادثے اور انجام کے انتظار میں ہیں۔ ہم نے کشمیر کو بچانے اور کردار ادا کرنے کی تحریک شروع کی ہے ۔ آج انسانی حقوق کا عالمی دن ہے ۔ کشمیر اور فلسطین میں بہنے والے خون پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور حکومت نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔22 دسمبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں آزادی مارچ کے لیے آ رہے ہیں ۔ عوام کشمیر کی آزادی کے لیے ا سلام آباد کا رخ کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
سراج الحق