نقطہ نظر

293

کوڑا یا صحت: فیصلہ آپ کا ہے
صفائی کا ہماری زندگی میں ایک اہم کردار ہے۔ ہم اس کو نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اسلام میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ: ’’صفائی نصف ایمان ہے‘‘۔ صفائی ستھرائی نہ صرف آپ کے اعتماد کو فروغ دیتی ہے بلکہ آپ کو بہت ساری بیماریوں سے دور رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ہمارے معاشرے میں محض گردونواح کی صفائی ستھرائی نہ ہونے کے باعث بہت ساری بیماریاں پائی جارہی ہیں۔ گھروں سے جمع ہونے والے کوڑے کو صاف کرنے کا کوئی مناسب طریقہ نہیں ہے۔ پاکستان کے بیش تر شہروں میں اس طرح کے کوڑے کو ٹھکانے لگانے کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے۔ تمام متعلقہ محکموں سے گزارش ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوڑے کو آبادی سے بہت دور لے جاکر اس کو تلف کردیں اور ساتھ ہی پاکستان کے معزز شہریوں سے بھی گزارش کی جاتی ایسی جگہ پر کوڑا پھینکیں جو جگہ حکومت نے اس مقصد کے لیے بنائی ہے۔ پاکستان کے عوام کو بھی پاکستان کو صاف ستھرا کرنے کے لیے اس طرح کے عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
کامران مرتضیٰ، اسلام آباد
کتوں کی بہتات نے پریشان کردیا
ہمارے محلے ناظم آباد نمبر 3 میں کئی مہینوں سے کتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ
سے بہت خطرناک صورتِ حال پیدا ہوگئی ہے۔ ہر وقت گلی محلے میں موجود کتوں نے لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل کردیا ہے اور کتوں نے ایک دو بار بچوں پر حملہ بھی کیا ہے۔ محلے میں بچے کھیل نہیں سکتے، لڑکیاں اسکول، کالج، کوچنگ نہیں جاسکتیں، نماز کے لیے مسجد آنا جانا مشکل ہوتا جارہا ہے، کتوں کے کاٹے سے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، فکر مندی کی بات یہ ہے کہ اس کی ویکسین بھی نایاب کردی ہے۔ کچھ سال پہلے سنا تھا کہ’’کتا مار مہم‘‘ شروع کی جائے گی، ایسا ہوتا دکھ نہیں رہا لیکن خدا کے لیے حکومت کچھ تو اقدام لے، پہلے جگہ جگہ کچروں کے ڈھیر سے پریشان تھے، ان کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے پریشانی اور بڑھادی ہے۔
انعم حبیب، ناظم آباد نمبر3