لاڑکانہ کے تعلقہ کو کراچی سے زیادہ فنڈ دیے گئے،نیب کا انکشاف

206

کراچی(آن لائن)قومی احتساب بیورو (نیب) کی منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات میں لاڑکانہ کے 2 ٹاؤنز پر مشتمل چھوٹے سے علاقے کو کراچی سے بھی زیادہ بجٹ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تعلقہ ڈوکری کی 2015 کے ریکارڈ کے مطابق آبادی محض سوا 5 لاکھ ہے، تعلقہ ڈوکری کو سب سے زیادہ رقم 2016 سے 2017 کے درمیان جاری کی گئی،تعلقہ ڈوکری کو کراچی سے بھی زیادہ ترقیاتی کاموں کا بجٹ دیا گیا، تعلقہ ڈوکری کو 10برس میں 20 ارب سے زاید کے فنڈز دیے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام فنڈز ترقیاتی کاموں کے نام پر خرچ کیے گئے مگر علاقے میں کوئی کام نہیں ہوا، جاری کیے گئے اربوں روپے
ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ترقیاتی کاموں کے ٹھیکے جن کمپنیوں کو دیے گئے وہ صرف کاغذات میں تھیں، کمپنیوں کے نام پر جاری رقم اہم شخصیات کے اکاؤنٹس اور بعدازاں بیرون ملک منتقل کی گئیں۔نیب ذرائع کے مطابق افسران سمیت 100 سے زاید ٹھیکیداروں کے بیانات بھی ریکارڈ کر لیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلقہ ڈوکری کے جعلی کھاتوں کا ریکارڈ اکاؤنٹ کیس کی تفتیش میںسامنے آیا تھا، اکاؤنٹ کیس میں گرفتار ندیم بھٹو کے اکاؤنٹ میں بھی ترقیاتی کاموں کے لیے جاری رقم منتقل کی گئی۔جے آئی ٹی نے تعلقہ ڈوکری کی تحقیقات بے نامی اکاؤنٹ سے الگ کرنے کی سفارش کی تھی۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب نے پہلی تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو ارسال کر دی ہے۔