گلگت بلتستان انتہائی اہمیت کا حامل حساس علاقہ ہے،ڈاکٹر محمد رمضان

126

گلگت(خصوصی رپورٹ) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر محمد رمضان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی وطن عزیز پاکستان کیساتھ محبت و عقیدت غیر متزلزل اور دائمی ہے، اپنے مخصوص محل وقوع کی وجہ سے گلگت بلتستان انتہائی اہمیت کا حامل حساس علاقہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اہم ترین پہلی دفاعی لائن بھی ہے، اس لیے پاکستان کے دشمن ممالک کی ایجنسیاں اس خطہ میں اپنے آلہ کار تلاش کرنے کیلیے سرگرداں رہتی ہیں مگر گلگت بلتستان کا بچہ بچہ اپنے پاک وطن کے محافظ سپاہی کا کردار ادا کرتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پیغام پاکستان سینٹر برائے امن، مفاہمت و تعمیر نو مطالعات کے تعاون سے تعلیم و تربیت کے ذریعے نوجوانوں کی مثالی کردارسازی کے بارے میں منعقد ہونے والی دو روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر محمد رمضان نے اس اہم ترین ورکشاپ کے انعقاد کیلیے خصوصی تعاون پر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پیغام پاکستان سنٹر برائے امن، مفاہمت و تعمیر نو مطالعات کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ورکشاپ کے مہمان شرکا کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دشمن قوتوں نے گلگت بلتستان میں جنونی انتہائپسندی اور فرقہ ورانہ تعصبات کا پرا گندہ ماحول پیدا کرنے کی مذموم سازشیں کیں مگر اس مردم خیز خطہ کے باشعور لوگوں نے اس بین الاقوامی سازش کو ناکام بنا دیا جبکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اتحادویگانگت کے فروغ و استحکام کیلیے ملک کے دفاعی اور دوسرے ریاستی اداروں نے بھی یادگار کردار ادا کیا۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاالحق نے متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کے بارے میں تفصیلی لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کو درپیش جنونی انتہائپسندی، دہشت گردی اور فرقہ ورانہ عصبیتوں کے خطرناک چیلنجز سے نمٹنے کیلیے حکومت پاکستان کے اداروں نے تمام اسلامی مکاتب فکر کے پانچ ہزار سے زائد جید علما، مفتیان کرام اور مشائخ عظام کے مرتب کردہ متفقہ فتاویٰ کی روشنی میں قومی بیانیہ پیغام پاکستان وضع کیا جس کو امام کعبہ اور جامعۃ الازہر کے مفتی اعظم سمیت دنیا بھر کے اسلامی سکالرز نے قرآن و سنت کی بہترین توضیع و تشریح کرتے ہوئے پیغام پاکستان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق صحیح پیغام اسلام قرار دیا اور پاکستان کے تمام اسلامی مکاتب فکر کی مشترکہ کاوشوں سے مرتب ہونیوالے پاکستان کے قومی بیانیہ کو پوری دنیا کے مسلمانوں کیلیے ایک بہترین قابل عمل دستاویز قرار دیا ہے۔