ڈیرہ اسماعیل خان، زرعی یونیورسٹی میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی ، ملازمین سرا پا احتجاج

188

 

ڈیرہ اسماعیل خان (آئی این پی) زرعی یونیورسٹی پشاور اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آبادمیں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے لیے وہاں کے ملازمین سراپا احتجاج ہیں جبکہ گومل یونیورسٹی کے ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی بروقت جاری ہے۔ جس پر ہم وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سرور چودھری اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گومل یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (گواسا) کے صدر ڈاکٹر بدر اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شکیب اللہ نے اپنے اخباری بیان میںکیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایگریکلچرل یونیورسٹی پشاور کا تمام عملہ تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی کے لیے ہڑتال پر ہے اور اسی طرح کی صورتحال بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں بھی دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ اس کے ملازمین تنخواہوں اور پنشن کے لیے کشمیر ہائی وے پر بیٹھے ہیں لیکن گومل یونیورسٹی ڈیرہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور چودھری تمغہ امتیاز اور ان کی ٹیم جو وژن گومل یونیورسٹی کے معیار کو بڑھانے کے لیے دن رات جوش و جذبے سے کام کررہی ہے۔ وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کے وژن کی وجہ سے گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان معاشی طور پر مستحکم ہے جبکہ ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کو مالی مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا سے گومل یونیورسٹی میں شاندار خدمات اور بے مثال کاموں کے لیے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور کو اگلے تین سال کے لیے وائس چانسلر کی حیثیت سے توسیع کی درخواست کی ہے کیونکہ انہوں نے تمام عملے کو وقت پر تنخواہوں کی فراہمی ممکن بنا دی ہے ۔ طلبہ کی تعداد کو بڑھانا، بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے ملازمین کو وقت کا پابند بنایا۔ لہٰذا گواسا مطالبہ کرتی ہے کہ ایکٹ اور قانون کے مطابق اس قدیم تعلیمی درسگاہ کی بہتری کے لیے کامیاب پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھنے کے لیے پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور چودھری کو مزید تین سال کی توسیع دی جائے۔