پانچ دسمبر قریب آتے ہی پرویز مشرف دبئی کے امریکن اسپتال منتقل

113

 

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت ناساز ہوگئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں مقیم سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی گزشتہ رات طبیعت بگڑی جس کے باعث انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سابق صدر کو امریکن اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ سابق صدر کے قریبی ساتھی ڈاکٹر محمد امجد کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نامعلوم بیماری کی وجہ سے بہت تیزی سے کمزور ہورہے ہیں اسی وجہ سے وہ غداری کے مقدمات کا سامنا کرنے کیلیے ابھی پاکستان نہیں آسکتے۔یاد رہے
کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ خصوصی عدالت نے 28 نومبر کو سنانا تھا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر کے خلاف فیصلہ سنانے سے روک دیا ہے۔ہائیکورٹ نے غداری کیس کا فیصلہ روکنے کا 2 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں عدالت نے وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک سنگین غداری کیس میں نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے خصوصی عدالت کو تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی اور ریمارکس دیے کہ غداری کیس میں فئیر ٹرائل ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ نومبر 2013 میں درج کیا تھا۔ یہ مقدمہ پرویز مشرف پر آرمی چیف کی حیثیت سے تین نومبر 2007ء کو ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی لگانے کے اقدام پر درج کیا گیا تھا۔مقدمے میں اب تک 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں جب کہ اس دوران 4 جج تبدیل ہوئے۔عدالت نے متعدد مرتبہ پرویز مشرف کو وقت دیا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔مارچ 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جب کہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے ثبوت فراہم کیے گئے تھے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے بعد خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف مزید سماعت نہیں کرسکی۔بعدازاں 2016 میں عدالت کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) سے نام نکالے جانے کے بعد وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے۔