کراچی: پاکستان رواں سال کے آخر میں 10 سال بعد پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کرے گا جس کیلئے لنکن ٹائیگرز نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔
پاکستان میں 2009 لاہور کے دہشت گرد حملے کے بعد سے انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند تھے ۔
اس دوران پاکستان نے اپنے تمام ٹیسٹ میچز نیوٹرل مقام پر کھیلے لیکن پاکستان اور سپر لیگ کے ذریعے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہوئی اور ملک میں محدود اوورز کی کرکٹ کے ذریعے انٹرنیشنل ٹیموں کی پاکستان آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔
سری لنکا کی ٹیم کو ابتدائی طور پر رواں سال کے ستمبر اور اکتوبر میں پاکستان سے 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنی تھی لیکن پاکستان کی جانب سے میچز کے ملک میں انعقاد اور نیوٹرل وینیو پر نہ کھیلنے کے اعلان کے بعد سیریز کا انعقاد کھٹائی میں پڑ گیا تھا۔
بعدازاں دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز نے پہلے ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے انعقاد کا فیصلہ کیا تھا اور سری لنکا نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم پاکستان کو اس وقت بڑا دھچکا لگا تھا جب سری لنکا کے 10 اہم اور سینئر کھلاڑیوں نے دورہ پاکستان پر جانے سے انکار کردیا تھا اور سری لنکا نے قدرے ناتجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ پاکستان بھیجا تھا۔
نوجوان سری لنکن ٹیم کا یہ دورہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا تھا جسے ون ڈے سیریز میں تو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا لیکن ٹی20 سیریز میں مہمان ٹیم نے عالمی نمبر ایک پاکستان کو 0-3 سے کلین سوئپ کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔
کامیاب دورے کے بعد مذکورہ کھلاڑیوں نے پاکستان میں سیکیورٹی اور ماحول کو کھیل کے لیے شاندار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے سینئر کھلاڑیوں کو پاکستان آنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔
سری لنکن کرکٹرز نے اپنے اس وعدے کا پاس رکھا اور دورہ پاکستان کے بارے میں ان سے بہترین احوال سننے کے بعد سینئر کرکٹرز بھی پاکستان آ کر ٹیسٹ میچ کھیلنے پر راضی ہو گئے۔
سری لنکا نے پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے جس میں دمتھ کرونارتنے ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اوشادا فرنینڈو، کوشل مینڈس، اینجلو میتھیوز، دنیش چندیمل، کوشل پریرا (وکٹ کیپر)، لہیرو تھری مانے، دھننجیا ڈی سلوا، نروشن ڈکویلا، دلرووان پریرا، لاستھ ایمبل دینیا، سورنگا لکمل، لہیرو کمارا، وشوا فرنینڈو، کاسن رجیتھا اور لکشن سنداکن شامل ہیں۔
اس سیریز کیلئے فاسٹ باؤلر کاسن رجیتھا کے سوا سری لنکن ٹیم کے تقریباً تمام کھلاڑی وہی ہیں جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت کی تھی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں اکیلا دھننجیا نے شرکت کی تھی لیکن غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے سبب ان پر ایک سال کی پابندی عائد ہے لہٰذا وہ اس سیریز میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
یاد رہے کہ سری لنکا کے موجودہ اسکواڈ میں صرف فاسٹ باؤلر سورنگا لکمل ہی وہ واحد کھلاڑی ہیں جو 2009 میں بھی پاکستان کا دورہ کرنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 11 دسمبر سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں 19 دسمبر سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں مدمقابل ہوں گی۔