کراچی کی تباہی کی ذمے دار پی پی بھی ہے

384

سندھ کے وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل میں دلچسپی نہیں لیتی۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کی تباہی کی بڑی وجہ کراچی کے انتخابات میں دھاندلی کا ہونا ہے ۔ کراچی کے مسائل کا واحد حل آزادانہ اور شفاف انتخابات ہیں ۔انتخابات میں دھاندلی کے نتیجے میں ایم کیو ایم کراچی میں برسرا قتدار آئی جس نے کراچی کو تباہ کر دیا ۔ سعید غنی نے جو کچھ بھی کہا ، اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا مگر یہ آدھا سچ ہے ۔پورا سچ یہ ہے کراچی کی تباہی میں جتنا کردار دیگر قوتوں کا ہے ، اتنا ہی کردار پیپلزپارٹی کا بھی ہے ۔ پیپلزپارٹی مسلسل تیسری مرتبہ سندھ میں برسراقتدار ہے ۔ اس کے علاوہ بھی سندھ میں اکثر پیپلزپارٹی ہی کی حکومت رہی ہے ۔ بلدیاتی انتخابات صوبائی الیکشن کمیشن کے زیر نگرانی ہوتے ہیں جس پر پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کا عمل دخل ہوتا ہے ۔ اپنی پسند کے نمائندوں کو منتخب کروانے کے لیے پیپلزپارٹی ہی حلقوں کی کاٹ چھانٹ کرتی رہی ہے ۔ کراچی کچرے تلے دب کر کچراچی بنا ہوا ہے اور کچرا ٹھکانے لگانے والا ادارہ سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ صوبائی حکومت کے ہی زیر انتظام ہے ۔ اسی طرح کراچی کی کوئی بڑی شاہراہ ہو یا گلی کوچے ، سیوریج کا پانی ہر جگہ چیلنج کررہا ہے ۔ بڑی لائنیں صاف کرنے اور رکھنے کاذمہ دار ادارہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ بھی صوبائی حکومت کی ماتحتی میں ہے ۔ کراچی میںغیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار اور چائنا کٹنگ سے صرف نظر کرنے والا ادارہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بھی صوبائی حکومت کا ادارہ ہے ۔ یہ سندھ حکومت ہی ہے جو بلدیہ کراچی کو اس کی منظور شدہ گرانٹ نہیں دیتی جس کے نتیجے میں اس کے زیر انتظام چلنے والے اسپتال اور واحد میڈیکل کالج کے اسٹاف اور ڈاکٹروں کو چار چار ماہ تک تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوپاتی اور اب وہاں کئی ماہ سے ہڑتال جاری ہے ۔ کراچی ہو یا سندھ کے دیگر شہر ، ان کی پہلی ذمہ داری بلدیاتی قیادت کے بعد صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے ، وفاقی حکومت کا نمبر آخری ہے ۔ سعید غنی صاحب محض الزام لگا کر پیپلزپارٹی کو بری الزمہ قرار نہیں دے سکتے ۔ جب بلدیاتی اداروں میں کرپشن ہورہی تھی اور ہورہی ہے تو پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کے تحت اینٹی کرپشن پولیس سمیت انسداد بدعنوانی کے ادارے کیوں سور ہے ہیں ۔ اس کا جواب ان پر قرض ہے ۔ محترم سعید غنی اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ کراچی سمیت سندھ کی تباہی کی پیپلزپارٹی بھی اتنی ہی ذمہ دار ہے جتنی ایم کیو ایم یا وفاقی حکومت ۔ انہیں یہ بھی حقیقت تسلیم کرلینی چاہیے کہ اکثر و بیشتر یہی متحدہ قومی موومنٹ ان کی حکومت میں شراکت دار بھی رہی ہے ۔ وہ دوسروں پر الزام لگا کر اپنے آپ کو بری الزمہ نہیں قرار دے سکتے ۔